مقبوضہ کشمیر میں جاری خونریزی پر عالمی طاقتوں کی خاموشی افسوسناک ہے،فاروق رحمانی
اسلام آباد26نومبر (کے ایم ایس)
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر محمد فاروق رحمانی نے کہا ہے کہ قابض بھارتی فوجی غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں خون کی ہولی کھیل رہے ہیں اور عالمی طاقتوں اور بین الاقوامی اداروں کی مقبوضہ علاقے میں جاری خونریزی پر خاموشی افسوسناک ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں ایک بیان میں کہا کہ سرینگر کے علاقے رام باغ میں جعلی مقابلے تین نوجوانوں کے قتل کے ڈرامہ نے ثابت کردیا ہے کہ بھارتی فورسز کو مقبوضہ علاقے میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کی کھلی چھوٹ حاصل ہے اور وہ جب اور جہاں چاہتے ہیں مظلوم کشمیریوں کو قتل کر دیتے ہیں۔ انہوں نے مقبوضہ علاقے میں بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی کارروائیوں کو انتہائی شرمناک قراردیا۔ انہوں نے بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طرف سے کشمیری انسانی حقوق کے علمبردار خرم پرویز کی جھوٹے اور بے بنیاد الزامات میں یو اے پی اے کے کالے قانون کے تحت گرفتاری کی بھی مذمت کی ۔ فاروق رحمانی نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں نافذ کالے قوانین کی تلوار ہر کشمیری کے سر پر لٹک رہی ہے اور خرم پرویز کو کشمیری عوام کے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف آواز بلند کرنے اور اس بارے میں دستاویزی فلمیں بنانے کی وجہ سے گرفتار کیاگیا ۔ حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں کوئی بھی کشمیری قابض بھارتی فورسز کی موجودگی میں محفوظ نہیں اور جعلی مقابلوں میں کشمیریوں کا ماورائے عدالت قتل اور انسانی ڈھال کے طورپر ان کا استعمال روز کا معمول بن چکا ہے ۔انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ جعلی مقابلوں میں شہید کئے جانیوالے کشمیری نوجوانوں کی دور دراز علاقوں میں خفیہ طورپر تدفین کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ شدید احتجاج کے بعد قابض انتظامیہ نے مجبوراحیدر پورہ سرینگر میں شہید کئے جانیوالے تین میں سے صرف دو نوجوانوں کی میتیں ان کے اہلخانہ کے حوالے کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون کے تحت مقبوضہ علاقے میں کم سے کم دوہزار تین سو سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کیاگیاہے۔