کشمیری فوٹو جرنلسٹ پر سفری پابندی:بھارتی حکومت کی من مانی کی کوئی حد نہیں: آر ایس ایف
پیرس 05جولائی(کے ایم ایس)صحافیوں کی عالمی تنظیم رپورٹرز ودآٹ بارڈرز (آرایس ایف )نے ایک کشمیری فوٹو جرنلسٹ پر سفری پابندی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاہے کہ صحافیوں کے خلاف بھارتی حکومت کی من مانی کی کوئی حد نہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مذکورہ صحافی کو حال ہی میں پیرس میں طے شدہ فوٹوگرافی نمائش کے لیے دہلی کے ہوائی اڈے پر پرواز میں سوار ہونے سے روک دیا گیا تھا۔کشمیری فوٹو جرنلسٹ ثناء ارشاد متو کوجنہوں نے حال ہی میں پلٹزر پرائز ایوارڈ جیتا تھا، جولائی کو پیرس میں طے شدہ فوٹوگرافی نمائش کے لیے بین الاقوامی پرواز میں سوار ہونے سے روک دیا گیا۔آرایس ایف ایک بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیم ہے جو میڈیا کی آزادی کا دفاع کرتی اور اسے فروغ دیتی ہے ۔ اسے اقوام متحدہ، یونیسکو، کونسل آف یورپ اور انٹرنیشنل آرگنائزیشن آف دی فرانکوفونی میں کنسلٹیٹو حیثیت حاصل ہے۔آر ایس ایف نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ فرانس میں Rencontres d’Arlesفوٹوگرافی فیسٹیول میں مدعو کیے جانے کے باوجود کشمیر کی فوٹو رپورٹر ثنا ء متو کو بغیر وجہ بتائے بھارت سے روانگی سے روک دیا گیا ۔ ٹویٹ میں کہاگیا کہ صحافیوں کے خلاف بھارتی حکومت کی من مانی کی کوئی حد نہیں ہے۔ثناء متو نے ایک ٹویٹ میں کہاکہ میں نے آج(ہفتے کے روز) ایک کتاب کی تقریب رونمائی اور فوٹو گرافی کی نمائش میں شرکت کے لیے دہلی سے پیرس کا سفر کرنا تھا لیکن فرانسیسی ویزا حاصل کرنے کے باوجود مجھے دہلی ایئرپورٹ پرروک دیا گیا۔انہوں نے کہاکہ مجھے کوئی وجہ نہیں بتائی گئی بلکہ کہا گیا کہ میں بین الاقوامی سفر نہیں کر سکوں گا۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ ثنا ارشاد نے رواںسال مئی میں بھارت میں کورونا وبا کوریج کے لیے فیچر فوٹوگرافی 2022کے زمرے میں پلٹرز پرائز ایوارڈ جیتا تھا۔پلٹرزپرائز امریکہ میں اخباروں، جریدوں، آن لائن صحافت، ادب اور موسیقی میں کامیابیوں کے لیے ایک ایوارڈ ہے۔اس سے قبل 29مارچ کو بھارتی صحافی رانا ایوب کو ممبئی ایئرپورٹ پر لندن جانے والی پرواز میں سوار ہونے سے روک دیا گیا تھا۔