مقبوضہ جموں و کشمیر

معروف شاعر اور مذہبی اسکالر مشتاق کشمیری سرینگر میں انتقال کر گئے

سرینگر08 جولائی (کے ایم ایس)
غیر قانونی طورپربھارت کے زیر قبضہ جموںوکشمیر میں معروف شاعر اور مذہبی اسکالر مشتاق کشمیری آج سرینگر میں انتقال کر گئے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مشتاق کشمیری معروف شاعر ہونے کے ساتھ ساتھ ان کا شمار مذہبی اسکالر، سماجی اور آزادی پسند کارکنوں میں ہوتا تھا۔وہ کئی ماہ سے علیل تھے۔ ان کی نماز جنازہ سرینگر کے علاقے سعدہ کدل میں ادا کی گئی جہاں مزار شہداءمیںبھارتی تسلط سے جموں و کشمیر کی آزادی کیلئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے والے ان کے بیٹے رجب الاسلام دفن ہیں ۔ وہ جماعت اسلامی کے رکن بھی تھے اور 1965کے بعد کئی برس تک جیلوں میں قید بھی رہے۔ان کے خاندان نے کشمیریوں کی حق خودارادیت کی جدوجہد کے دوران گرانقدر قربانیاں پیش کی ہےں۔مقبوضہ کشمیر اور آزاد کشمیر شاخ سے تعلق رکھنے والے کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماﺅں نے اپنے بیانات میں مشتاق کشمیری کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیاہے۔انہوں نے مشتاق کشمیری کی جدوجہد آزادی کیلئے گرانقدر خدمات پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے مشتاق کشمیری کی بلندی درجات اور سوگوار خاندان کیلئے صبر عظیم کی دعا بھی کی ۔
ادھرکل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ نے آج ایک تعزیتی اجلاس میں معروف شاعر اور مذہبی اسکالر مشتاق کشمیری کے سرینگر میں انتقال گہرے دکھ اورافسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔ کنوینر محمود احمد ساغرکی زیر صدارت اجلاس میں مرحوم کی بلندی درجات اور سوگوار خاندانوں کیلئے صبر عظیم کی دعا بھی کی گئی ۔
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ کے سابق کنوینر محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں مشتاق کشمیری کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی وفات سے کشمیر ایک عظیم فرزند سے محروم ہوگیا۔ انہوںنے مرحوم کے درجات کی بلندی اور غمزدہ لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button