روہنی جیل کے 82 اہلکاروں کے خلاف بدنام زمانہ ٹھگ سے بھاری رشوت لینے کے الزام میں ایف آئی آر درج
نئی دلی 10جولائی ( کے ایم ایس ) دہلی پولیس کے اقتصادی جرائم ونگ نے ڈسٹرکٹ روہنی جیل کے 82 افسروںاور ملازمین کے خلاف ایک بدنام زمانہ ٹھگ سکیش چندر شیکھر سے تقریباً 1.5 کروڑ روپے رشوت لینے کے الزام میں ایف آئی آر در ج کر لی ہے۔ افسروںو دیگر ملازمین پر الزام ہے کہ وہ جیل میں موبائل فون کے استعمال سمیت علیحدہ بیرک اور دیگر سہولیات فراہم کرنے کے لیے شیکھر سے ہر ماہ ایک کروڑ سے زائد کی رقم لیتے تھے ۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق اس معاملے میں ایف آئی آر 15 جون کو درج کی گئی تھی۔
قبل ازیں سکیش چندر شیکھر دہلی کی تہاڑ جیل میں رہ کر 200 کروڑ کی دھوکہ دہی کی وارداتیں کر چکا ہے۔ سکیش نے وزارت داخلہ کا افسر بن کر جیل حکام کو دھوکہ دیا تھا۔ اس نے آواز بدل کر لوگوں کو اپنے جال میں پھنسایا تھا۔ ذرائع ابلاغ کی اطلاعات میںکہا گیا ہے کہ سکیش نے جیل حکام کو لاکھوں کی رشوت دے کر موبائل فون کا استعمال کیا تھا۔ تحقیقات کے بعد تہارجیل کے کئی اہلکاروںکو گرفتار کیا گیا تھا۔