امریکی وفد نے مشعال ملک کو یاسین ملک کی رہائی کو یقینی بنانے کے لیے تعاون کی یقین دہانی کرائی
اسلام آباد17 جولائی (کے ایم ایس)ایک اعلیٰ سطحی امریکی وفد نے آج پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن (پی سی او) کی چیئرپرسن مشعال حسین ملک سے ملاقات کی جس میں یاسین ملک کی غیر منصفانہ اور غیر قانونی حراست پر ان اور انکی 10 سالہ بیٹی رضیہ سلطانہ سے اظہار یکجہتی کیا گیا۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بین المذاہب ہم آہنگی کے وفد میں شامل مائیکل کرو، لوکاس بونٹراگر، ڈاکٹر جوز نائٹ، انور قاسمی، الیاس مسیح اور داوود الیاس نے اس موقع پر یاسین ملک کے ساتھ ہونے والے غیر منصفانہ اور غیر انسانی سلوک پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
ملاقات کے دوران مشعال ملک جو کہ یاسین ملک کی اہلیہ ہیں، شریک چیئرپرسن پی سی او ریحانہ حسین ملک اور تنظیم کی جنرل سیکرٹری سبین حسین ملک نے وفد کو بتایا کہ یاسین ملک کو بھارتی غیر قانونی تسلط کے خلاف آواز اٹھانے کے واحد جرم کی وجہ سے ڈیتھ سیل میں رکھا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یاسین ملک بھارت کے ناجائز قبضے سے آزادی کے لیے کشمیریوں کی پرامن جدوجہد کی ایک طاقتور آواز ہے۔مشعال ملک نے مزید کہا کہ یاسین ملک کو کشمیر کی تحریک آزادی کی شدت کو کم کرنے کے لیے جھوٹے اور من گھڑت مقدمات میں پھنسایا گیا۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ بھارتی سفاک حکام انہیں تشدد کر کے شہید کرسکتے ہیں کیونکہ درجنوں کشمیری حریت رہنما اور نوجوان پہلے ہی نظر بندی کے دوران مارے جا چکے ہیں۔
انہوں نے امریکی وفد سے خواست کی وہ یاسین ملک کی غیر قانونی حراست اور مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کا معاملہ اپنی حکومت کے ساتھ ساتھ عالمی فورمز پر بھی اٹھائے۔
اس موقع پر وفد کے ارکان نے انہیں یقین دلایا کہ وہ یاسین ملک کی غیر قانونی نظربندی اور کشمیریوں کی نسل کشی کا معاملہ ہر فورم پر اٹھائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ آر ایس ایس کے نظریے سے متاثر ہندوتوا بی جے پی حکومت عالمی امن کو بری طرح متاثر کر رہی ہے۔