مقبوضہ جموں و کشمیر

لندن :آزاد سکھ وطن کیلئے رائے شماری کا دوسرا مرحلہ شروع

لندن07 نومبر (کے ایم ایس) آزاد سکھ وطن کے لیے رائے شماری کا دوسرا مرحلہ آج لندن میں شروع ہوگیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق رائے شماری کے دوسرے مرحلے کا انعقاد لندن کے مقامات ساﺅتھ ہال اور گرے وی سنڈمیں ہو رہا ہے۔ پہلے مرحلے کا انعقاد گزشتہ ماہ کی 31تاریخ کو لندن میں ہی ہوا تھاجس میں 30ہزار سے زائد سکھوں نے بھارت میں اپنے لیے ایک الگ وطن کی حمایت میں ووٹ ڈالے۔ریفرنڈم کے مزید دو مراحل 14 اور 21 نومبر کو برطانی شہروں میں ہوں گے۔ بعد ازاں امریکہ، کینیڈا، آسٹریلیا اوربھارتی پنجاب کے علاقے میں بھی رائے شماری کا انعقاد کیا جائے گا۔ سکھوں کے علیحدہ وطن خالصتان کیلئے رائے شماری کے نتائج کو اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کے ساتھ شیئر کیا جائے گا تاکہ سکھ وطن کی حمایت حاصل کی جا سکے۔
سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ لندن میں سکھ ریفرنڈم کو مودی کی قیادت میں بھارت کی شکست سمجھا جا رہا ہے کیونکہ اس نے اسے روکنے کیلئے سخت کوششیں کیں۔ بھارتی حکومتوں کے ہاتھوں سکھوں پر منظم ظلم و ستم نے انہیں خالصتان کے لیے جدوجہد کرنے پر مجبور کر دیا۔بھارتی فوج کا آپریشن بلیو سٹار بھارت میں سکھ برادری کی منظم نسلی تطہیر کا باضابطہ آغاز تھا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ سکھ ریفرنڈم کے نتائج کے اعلان کے بعد عالمی برادری کو بھارت میں سکھوں پر ہونے والے ظلم پر اپنی خاموشی توڑنی ہوگی۔ان کا کہنا ہے کہ خالصتان ریفرنڈم بھارت کے لیے سکھوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے خاتمے کے لیے ایک مضبوط پیغام ہے کیونکہ خالصتان کی تحریک نام نہاد سیکولر بھارت پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔ یہ تحریک بھارت اور دنیا بھر میں سکھوں کو اپنے لیے ایک آزاد وطن کے لیے تحریک دیتی ہے۔امریکہ میں قائم تنظیمSikhs for Justiceجس نے حال ہی میں بھارت کا ایک نیا نقشہ جاری کیا ہے جس میں نہ صرف پنجاب بلکہ ہریانہ اور ہماچل پردیش کو خالصتان کا حصہ دکھایا گیا ہے، خالصتان کے قیام کے لیے پنجاب کی بھارت سے علیحدگی کی حامی ہے۔بھارتی پنجاب کے علاقے میں سکھوں کے لیے الگ وطن کا قیام عظیم سکھ رہنما بھنڈرانوالہ کا خواب تھا جنہوں نے 1984 میں بھارتی سامراج سے لڑتے ہوئے اپنی جان دے دی تھی۔دلچسپ بات یہ ہے کہ خالصتان ریفرنڈم بھارتی حکومت کے لیے درد سر بن گیا ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button