مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کا مقصد مسلمانوں کی آبادی کا تناسب بگاڑنا ہے ، مفتی منیب
مظفرآباد25جولائی(کے ایم ایس)
رویت ہلال کمیٹی کے سابق چیئرمین ا ورصدر تنظیم المدارس اہلسنت علامہ مفتی منیب الرحمان نے کہا ہے کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے اپنے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیرکی خصوصی حیثیت کو تبدیل کرنے کا مقصد مقبوضہ علاقے میں مسلمانوں کی آبادی کا تناسب بگاڑنا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ صرف قراردادیں منظور کرنے سے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا اور،وقت آگیا ہے کہ عملی اقدامت کئے جائیں گے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مفتی منیب الرحمان نے مرکزی ایوان صحافت مظفرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے آپس کے مذہبی سیاسی اختلافات کا فائدہ اسلام دشمن قوتیں اٹھارہی ہیں اور بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ عیسائیوں پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ وہ رواں سال برطانیہ جا کر علما اور صحافیوں کو دعوت دیں گے کہ وہ حقائق جاننے کیلئے ایک مشن تشکیل دیں جو مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرے ۔انھوں نے پوری دیانتدار ی کے ساتھ مسئلہ کشمیر کو زندہ رکھنے کی ضرورت پرزور دیااورکہاکہ کشمیر کی قیمت پر ہمیں کوئی آشا قبول نہیں،مسئلہ کشمیر زندہ رہے گا کیونکہ یہ ہمارے امن کا قبلہ ہے اور حکومتوں کی مجبور یاں ہو سکتی ہیں لیکن کشمیریوں کی کوئی مجبوری نہیں ہے۔ مفتی منیب نے کہا کہ جرنلسٹ ود آوٹ بارڈر سے بات کرکے انہیں مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے کی دعوت دیں گے جس میں آزادکشمیر سے بھی صحافی اور سیاستدان شامل کیے جائیں گے بلکہ ڈاکٹر ود آوٹ بارڈر کے ساتھ آزاد کشمیر کے ڈاکٹرز کا بھی رابطہ کرکے کنٹرول لائن پر بھیجیں گے۔