ذرائع ابلاغ کو خود کو دیانت دارانہ صحافت تک محدود رکھنا چاہیے ، چیف جسٹس آف انڈیا
نئی دلی 28جولائی (کے ایم ایس)
چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمنا نے کہاہے کہ آزاد صحافت کو جمہوریت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے اور ذرائع ابلاغ کو خود کو دیانتدارانہ صحافت تک محدود رکھنا چاہیے اور صحافت کو اپنے اثر و رسوخ اور تجارتی مفادات میں اضافے کیلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق چیف جسٹس این وی رمنا نے گلاب چند کوٹھاری کی کتاب ‘دی گیتا وگیان اپنیشد’کی تقریب رونمائی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جب ایک میڈیا ہائوس کے دوسرے تجارتی مفادات بھی ہوں تو وہ بیرونی دبا ئوکا شکار ہو جاتا ہے اور اکثر تجارتی مفادات آزاد صحافت کی روح پر حاوی ہو جاتے ہیں، جس کے نتیجے میں جمہوریت پر سمجھوتہ ہو جاتا ہے ۔جسٹس این وی رمنا کا یہ بیان رواں ماہ کے اوائل میں بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کے پیغمبر اسلام ۖسے متعلق گستاخانہ بیان سے متعلق عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر سخت ردعمل کے بعد اہمیت اختیار کرگیا ہے ۔ نوپور شرما کے توہین آمیز بیان پر سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ اس سے بھارت بھر میں فرقہ وارانہ کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے ۔ بھارتی چیف جسٹس نے کہاکہ صحافی عوام کی آنکھ اور کان ہوتے ہیں۔ حقائق کو پیش کرنا میڈیا ہائوسز کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہاکہ میڈیاکو اپنے اثر و رسوخ اور تجارتی مفادات کو بڑھانے کیلئے صحافت کو بطور ہتھیار استعمال کیے بغیر خود کو ایمانداررانہ صحافت تک محدود رکھنا چاہیے ۔ چیف جسٹس نے زور دے کر کہا کہ آزاد صحافت جمہوریت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور صحافی عوام کی آنکھ اور کان ہیں۔ حقائق پیش کرنا میڈیا ہائوسز کی ذمہ داری ہے۔ خاص طور پر بھارت کے سماجی منظر نامے میں، لوگ اب بھی مانتے ہیں کہ جو کچھ بھی شائع ہوتا ہے وہ سچ ہے۔