مودی کےجنرل اسمبلی سےخطاب سے قبل بھارت کی انسانی حقو ق کی پامالیوں کو اجاگر کرنے کی اپیل
اسلام آباد 24 ستمبر (کے ایم ایس )
انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے خطاب سے قبل عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ بھارتی حکومت کی طرف سے بڑے پیمانے پر جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کو اجاگر کریں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نریندر مودی کل (ہفتہ کو) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کررہے ہیں جس میں وہ عالمی مسائل اور اپنی حکومت کی کامیابیوں کا ذکر کریں گے ۔ تاہم بھارت میں مودی حکومت کو خصوصا اقلیتوں کے خلاف انسانی حقو ق کی پامالیوں، سیاسی مقدمات قائم کرنے اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کو سنگین صورتحال کاجائزہ لینے کی اجازت نہ دینے پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔ 22ستمبر کو ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے ‘بھارت میں مذہبی آزادیوں’ کے بارے میں امریکی کانگریس کی ایک بریفنگ میں ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خوفناک ریکارڈ کا انکشاف کیاگیا ہے ۔ بھارت میں مذہبی اقلیتوں پر بھارتی حکومت کے حملے کی "سخت تنقید” سے متعلق ایشیا ایڈووکیسی کے ڈائریکٹر جان سیفٹن کی شہادت بھی بریفنگ میں پیش کی گئی ۔امریکی ارکین کانگریس کو بتایا گیا کہ بھارت میں خاص طور پر 2014میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے مذہبی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر حملوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے ۔جان سیفٹن نے مذہبی اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے بھارتی قوانین اور پالیسیاں ، بھارتی نظام انصاف میں مسلمانوں کے خلاف تعصب ، جموں و کشمیر میں جاری محاصرے ، بی جے پی کی حکومت کی جانب سے سول سوسائٹی کے خلاف کریک ڈان کو بھی دستاویزی شکل دی ہے۔شہادت میں اس بات کو بھی اجاگر کیا گیا کہ بی جے پی رہنماء اور اس سے وابستہ گروپوں نے طویل عرصے سے اقلیتی برادریوں کو "قومی سلامتی اور ہندو طرز زندگی کے لیے خطرہ قراردیکر بدنام کیا ہے اور ریاستی اور قومی انتخابات کے دوران مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تبصرے کیے ہیں۔