مقبوضہ جموں وکشمیر: بھارتی فوجیوں نے 3نوجوان شہید کر دیے
شیخ عبدالعزیز کو یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت
سرینگر10اگست(کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران آج ضلع بڈگام میں 3نوجوان شہید کر دیے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے نوجوانوں کو ضلع کے علاقے وتھر ہیل میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا۔ آخری اطلاعات تک علاقے میں بھارتی فوج کا آپریشن جاری تھا۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماﺅں نے ممتاز کشمیری رہنما شیخ عبدالعزیز شہید کو ان کے 14ویں یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے۔شیخ عبدالعزیز کو بھارتی فوجیوں نے 11اگست 2008کو اس وقت گولی مار کر شہید کر دیا تھا جب وہ جموں کے ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے وادی کشمیر کی اقتصادی ناکہ بندی کے خلاف سرینگر سے کنٹرول لائن کی طرف ایک جلوس کی قیادت کر رہے تھے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند وائس چیئرمین شبیر احمد شاہ نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے ایک پیغام میں تحریک آزادی کشمیر کے لئے شہید رہنما کی خدمات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ شیخ عبدالعزیز حقیقی معنوں میں دیانتدار اورمخلص شخصیت تھے جنہوں نے اپنی پوری زندگی کشمیر کاز کے لیے وقف کر دی۔ نظر بند رہنما نعیم احمد خان نے کہا کہ شیخ عزیز نے زندگی بھر کشمیر کازکے لئے کام کیا اور اس مقصد کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔
غلام محمد خان سوپوری، سید بشیر اندرابی، چوہدری شاہین اقبال، غلام نبی وار، عبدالاحد پرہ، عاقب وانی، زمرودہ حبیب، یاسمین راجہ، فریدہ بہن جی، ڈاکٹر مصعب، محمد فاروق رحمانی اور شیخ عبدالمتین سمیت دیگر حریت رہنماﺅں نے کہا کہ کشمیری عوام اپنے شہدا ءکی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شیخ عزیز اور دیگر کشمیری شہداءکو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اس مقدس مقصد کو آگے بڑھایا جائے جس کے لیے انہوں نے اپنی جانیں نچھاور کی ہیں۔
جموں کے علاقے میران صاحب میں ایک بھارتی فوجی نے اپنے کیمپ میں سروس رائفل سے خودکشی کر لی۔ اس واقعے سے جنوری 2007سے اب تک مقبوضہ علاقے میں خود کشی کرنے والے بھارتی فوجیوں اور ور پولیس اہلکاروں کی تعداد بڑھ کر 551 ہو گئی ۔
نئی دہلی میںپاکستان انڈیا پیپلز فورم فار پیس اینڈ ڈیموکریسی نے اپنی سفارشات میں بھارت سے مطالبہ کیا کہ وہ سماجی و سیاسی کارکنوں کی نظربندی ختم کرے اور علاقے میں موجود تمام سیاسی قیدیوں کو فوری طور پر رہا کرے۔ 1993 کے اواخر میں کشمیر جیسے مسائل پر دونوں ملکوں کے عام لوگوں کے نقطہ نظر کو جاننے کے لیے تشکیل دیے گئے اس فورم نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ سری نگر ماسٹر پلان ، نئی زمینی پالیسی، اسٹریٹجک زونز کے قیام کے نام پر زمین پر قبضے اور کان کنی کی آڑ میں غیر مقامی لوگوں کو زمین کی تقسیم کو فوری طور پر روکے۔ فورم نے بھارت سے کہا کہ وہ صحافیوں اور میڈیا ہاو¿سز کو خوفزدہ کرنا بند کرے اور مسئلہ کشمیر کو پاکستان کے ساتھ بات چیت کے ذریعے حل کرے۔
بھارتی پارلیمنٹ کے رکن اور سکھ رہنما سمرن جیت سنگھ مان نے ایک ویڈیو پیغام میں بھارتی ریاست پنجاب میں مودی حکومت کی ہر گھر ترنگا (ہر گھر پر بھارتی پرچم لہرانا)‘مہم کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے لوگوں سے کہا کہ وہ 15 اگست کو بھارت کے یوم آزادی پر اپنے گھروں پر بھارتی جھنڈے کے بجائے سکھ پرچم لہرائیں۔