مودی کا بھارت یوم آزادی پر پولیس اسٹیٹ کا منظر پیش کررہا ہے
نئی دہلی 15اگست(کے ایم ایس)متعدد ریاستوں کی طرف سے بائیکاٹ کی کال کے دوران مودی کی قیادت میں بھارت آج سخت حفاظتی انتظامات کے تحت اپنا 76واں یوم آزادی منا رہا ہے کیونکہ یہ دن ملک کے حکمرانوں کے لیے تہوار سے زیادہ جنگ کا خطرہ دکھائی دے رہا ہے۔ تقریبات میں کسی قسم کی رکاوٹ سے بچنے کے لیے پولیس مشینری کو چوکس رکھا گیا ہے۔ دارالحکومت نئی دہلی میں جہاں وزیر اعظم مودی نے تاریخی لال قلعے کی فصیل سے قوم سے خطاب کیا، دہلی پولیس نے مشہور لال قلعہ کی حفاظت کے لیے 10ہزارسے زیادہ اہلکاروں کو تعینات کردیا تھا۔ خاص طور پر مغل دور کی یادگار کے داخلی مقام پرلوگوں کی شناخت کے لئے کیمروں کے ساتھ ساتھ کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے عمارتوں کی چھتوں اور دیگر حساس مقامات پر ماہر نشانہ بازوں کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ فضائی نگرانی کے لئے بھی غیر روایتی حفاظتی اقدامات کئے گئے ہیں۔اس کے علاوہ لال قلعے کے ارد گرد پانچ کلومیٹر کے علاقے کو پتنگ بازی کے لئے ممنوع قراردیاگیا ہے۔ یوم آزادی کے موقع پر قومی راجدھانی میں پہلے ہی دفعہ 144نافذ کر دی گئی ہے۔ہر ریاست کے دارالحکومت میں قانون نافذ کرنے والے کئی یونٹس کو سڑکوں پر گشت کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔نیشنل سوشلسٹ کونسل آف ناگالینڈ اور یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ آف آسام نے یوم آزادی کی تقریبات کا بائیکاٹ اور شمال مشرقی ریاستوں میںمکمل ہرتال کا اعلان کیا ہے۔تریپورہ کے شہر اگرتلہ میںبھارتی فورسز کے اضافی دستے تعینات کر دیے گئے ہیں اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے بھاری تعداد میں بھارتی فورسز کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ آسام میں پریڈ گرائونڈز اور ریاست کے دیگر حساس مقامات پر کثیر سطحی حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔