کشمیریوں کو بہلانے میں ناکامی کے بعد بی جے پی نئی حکمت عملی پر کام کر رہی ہے: بھارتی اخبار
نئی دہلی29اگست(کے ایم ایس) ایک بھارتی اخبار نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس حقیقت کو جان گئی ہے کہ اس کا ترقی اور امن کا بیانیہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں عوام کو اپنی طرف متوجہ کرنے میں ناکام رہا ہے اس لئے پارٹی اپنے ایجنڈے کو پورا کرنے کے لیے ایک نئی حکمت عملی پر کام کررہی ہے۔
حیدر آباد سے شائع ہونے والے روزنامہ سیاست نے لکھاکہ ترقی کا بیانیہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں اس طرح سے نہیں چلا جس طرح اس کو چلنا چاہیے تھا۔ پارٹی نے محسوس کیاہے کہ مسلم اکثریتی وادی کشمیر میں بی جے پی کی طرف لوگوں کی خیر سگالی اور سیاسی جھکائو توقعات کے مطابق نہیں ہے اس لئے مطلوبہ ہدف حاصل کرنے کے لیے وہ نئی حکمت عملی پر غور کررہی ہے۔ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے ساتھ بی جے پی کی کور کمیٹی اور مقبوضہ جموں وکشمیر میں پارٹی یونٹ کے ایک اجلاس میںیہ مسئلہ پارٹی کے لیے ایک بڑی تشویش کے طور پر سامنے آیا کیوں کہ اس کا اثرورسوخ آج بھی صرف جموں کے علاقے تک محدود ہے اور وادی کشمیر میں اس کو پذیرائی نہیں مل رہی ہے۔ وادی کشمیربی جے پی کے لیے متعدد وجوہات کی بنا پر بہت اہم ہے۔ وادی میں اس کی قبولیت اسے مزید تقویت دینے میں مدد کرے گی کہ دفعہ 370کو منسوخ کرنے کے اس کے5اگست 2019کے اقدامات اور اس کے نتیجے میں تمام قانونی اور آئینی رکاوٹوں کو ختم کرنے کی اسکیموں نے اس کو بھارت کے ایک سرے سے لے کردوسرے سرے تک یعنی عام زبان میںکشمیر سے کنیا کماری تک لوگوں کی سب سے مقبول آواز بنادیاہے۔ اخبار نے لکھا کہ امیت شاہ نے پارٹی لیڈروں کو وادی میں رسائی بڑھانے کے لیے اپنی کوششوں کو تیز کرنے کی تلقین کی۔ کشمیریوں کو اپنی طرف راغب کرنے کے لیے تین نکاتی حکمت عملی تیار کی گئی ہے تاکہ کشمیری بی جے پی کو سیاسی اور نظریاتی طور پر اپنا ئیں۔اخبار نے لکھا کہ بی جے پی وادی میں پہاڑی بولنے والی آبادی کے درمیان اپنے بیانیے کو مزید فروغ دے گی تاکہ دہائیوں سے شکایات کرنے والی کمیونٹی کے لیے بہتر سیاسی اور اقتصادی امکانات کو یقینی بنایا جا سکے۔ ان تمام غفلتوں کا ازالہ کیاجائے گا جو کمیونٹی نے برسوں سے برداشت کی ہیں۔اخبارنے لکھا کہ اس کے ساتھ ساتھ خانہ بدوش گوجروں اور بکروالوں کو پارٹی کی طرف راغب کیا جائے گا جس کے تحت کمیونٹی کے لیے پہلے ہی اسمبلی میں 9نشستیں ریزرو کردی گئی ہیں ۔یہ اس کمیونٹی کے لئے پہلی بار ہواہے جس کا وہ دہائیوں سے مطالبہ کررہی تھی۔اخبار نے لکھا کہ بی جے پی جلد ہی ان نکات پر کام شروع کردے گی لیکن اصل چیز جو اسے روک رہی ہے وہ کشمیر میںاس کے بیانیے کو آگے بڑھانے کے لیے جموں و کشمیر یونٹ میں کسی قابل اعتبارشخصیت کی عدم موجودگی ہے۔ اخبار نے انکشاف کیابی جے پی اس کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس دوران پارٹی اپنے لیڈروں کو کشمیر کے زیادہ سے زیادہ دورے کروائے گی اور تعصب پر مبنی بیان بازی سے پرہیز کرتے ہوئے عوامی زبان میں بات کرے گی۔