عمر عبداللہ کی طرف سے 26مسلمانوں کے خلاف مقدمے کے اندراج کی شدید مذمت
سرینگر 30 اگست (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ نے بھارتی ریاست اتر پردیش میں 26 مسلمانوں کے خلاف مقدمے کے اندرج کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گھر میں باجماعت نماز کی ادائیگی پر مسلمانوں کے خلاف مقدمہ درج کیاگیا ہے ۔
ایک ٹویٹ میں عمر عبداللہ نے کہاکہ انہیں یقین ہے کہ اگر پڑوسیوں میں سے کسی نے بھی26دوستوں یا رشتہ داروں کے ساتھ مل کر گھر میں پوجا کی ہوتی تو اس پر کسی کو کوئی اعتراض نہ ہوتا ۔ انہوں نے کہاکہ مقامی ہندوئوں کو گھر میں اجتماع پر نہیں بلکہ باجماعت نماز کی ادائیگی سے مسئلہ ہے ۔ اتر پردیش کے ضلع مراد آباد میں 26 مسلمانوں کے خلاف گھر میں باجماعت نماز ادا کرنے پر تعزیرات ہند کی دفعہ 505کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں نامزد واحد سیفی نے کہاہے کہ ہم اس زمین کے قانونی مالک ہیں جہاں آزادی کے بعد سے کثرت سے نماز یں ادا کی جاتی رہی ہیں۔ لیکن حال ہی میں، بجرنگ دل سے وابستہ ہندوانتہا پسندوں نے گھر میں باجماعت نماز کی ادائیگی پر اعتراض کرتے ہوئے دعوی کیاہے کہ گھر میں باجماعت نماز کی ادائیگی کی نئی روایت رائج کی جارہی ہے۔