آر ایس ایس، وی ایچ پی اور بجرنگ دل بھارت بھر میں دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ہیں
اسلام آباد11ستمبر(کے ایم ایس) راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کے سابق رہنما یشونت شنڈے نے کہا ہے کہ راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ(آر ایس ایس)، وشوا ہندو پریشد(وی ایچ پی)اور بجرنگ دل جیسی ہندوانتہا پسند تنظیمیں بھارت بھر میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں مصروف عمل رہی ہیں۔
کشمیرمیڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہاگیا کہ یشونت شنڈے نے واشنگٹن میں انڈین امریکن مسلم کونسل سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں کے تعاون سے منعقدہ کانگریس کی ایک خصوصی بریفنگ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی تحقیقاتی ایجنسیاں صرف عام کارکنوںکو گرفتار کررہی ہیںاورانہوں نے کبھی آر ایس ایس کی قیادت یا دہشت گردکارروائیاں اوربم دھماکے کرانے کی اصل سازش کرنے والے ماسٹر مائنڈز کو گرفتار نہیں کیا۔ رپورٹ کے مطابق شنڈے نے کہا کہ دائیں بازو کی ہندوتنظیموں نے سن2000کی دہائی میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو انتخابات میں فائدہ پہنچانے کے لیے بھارت بھر میں کئی بم دھماکے کیے اور بی جے پی نے سن2000کی دہائی میں سیاسی اور انتخابی فوائد کے لیے بھارت بھر میں دہشت گرد حملے کرانے کے لیے آر ایس ایس کے ساتھ تعاون کیا تھا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہاں تک کہ کانگریس کے رہنمادگ وجے سنگھ نے اعتراف کیا ہے کہ گرفتارہونے والے تمام ہندو دہشت گردوں کا کسی نہ کسی طریقے سے آر ایس ایس سے تعلق رہا ہے۔ یہ ثابت ہوچکاہے کہ مالیگائوں دھماکہ، مکہ مسجد دھماکہ، سمجھوتہ ایکسپریس دھماکہ وغیرہ کو انجام دینے والے آر ایس ایس کے نظریے سے متاثر تھے۔رپورٹ میں کہاگیا کہ ہندو فسطائیت یہی ہے جسے آر ایس ایس 1920کی دہائی میں اپنے قیام کی ابتداء سے آگے بڑھا رہی ہے اور آر ایس ایس کے بانی نازیوں سے متاثر تھے ۔ آر ایس ایس، بی جے پی، وی ایچ پی جیسی ہندوتوا فورسزنظریاتی طورپر نازیوں سے ہم آہنگ ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی آر ایس ایس کے تاحیات رکن ہیں جو ایڈولف ہٹلر سے متاثر ہیں اور مودی کی قیادت میں بھارت جرمنی کے نازیوں کی طرح ہندوتوا فسطائی ملک بن چکا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آر ایس ایس کے ذریعے پھیلایا جا رہا انتہا پسندانہ نظریہ علاقائی اور بین الاقوامی امن کے لیے سنگین خطرہ ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے بار بار اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زوردیا کہ وہ آر ایس ایس کو دہشت گرد گروپوں کی فہرست میں شامل کرے۔