مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے

سرینگر11ستمبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما سید بشیر اندرابی نے کہاہے کہ بھارت کشمیریوں کی مبنی بر حق تحریک آزادی کو دبانے کیلئے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے ۔
سیدبشیر اندرابی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فوج نے حالیہ دنوں میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں نوجوانوں کے قتل عام میں تیزی لائی ہے ۔انہوںنے کہا کہ بھارتی فوج نہ صرف بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرکے جیل خانوں کی زینت بنارہی ہے بلکہ کئی نوجوانوں کو جیلوں اور جعلی مقابلوں میں شہیدکررہی ہے۔حریت رہنمانے کہا کہ جیلوں میں بھی کشمیری حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی حالت زار انتہائی ناگفتہ بہ ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر اور بھارت کی جیلوںمیں نظر بند کشمیری حریت پسندوں کی حالت زار کا خود مشاہدہ کریں۔انہوں نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ تمام کشمیری نظربندوں کی رہائی اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرانے میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں۔
دریں اثناء حریت رہنما غلام بنی وار نے بھارتی جیلوں میں نظربند کشمیریوں کی سلامتی کے پیش نظر انکوواپس مقبوضہ جموں وکشمیر کی جیلوں میں منتقل کرنے کا مطالبہ کیاہے۔ انہوں نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ مودی حکومت نے کشمیریوں کاجینا حرام کررکھاہے۔ انہوں نے کہاکہ قابض فورسز کی دہشت گردی اور طاقت کے وحشیانہ استعمال سے حق خود ارادیت کی منصفانہ جدوجہد کو دبایا نہیں جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ بھارتی جیلوں میں کشمیری نظربندوں کی منتقلی بین الاقوامی قانون کے ساتھ مذاق اور قابل مذمت ہے۔ انہوںنے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ بھارت کو ان اقدامات سے روکیں۔ ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ کے رہنما سید گلشن احمد نے بھی ایک بیان میں کشمیری سیاسی قیدیوں کی بھارتی جیلوں میں منتقلی کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں پر زوردیا کہ وہ کشمیری نظربندوں کی سلامتی کے پیش نظر بھارت کو ان اقدامات سے روکیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button