شبیر شاہ کی مقبوضہ جموں وکشمیر میں وقف زمینوں، جائیدادوں پر قبضے کی مذمت
عالمی برادری سے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کردار ادا کرنے کی اپیل
سری نگر 14 ستمبر (کے ایم ایس) کل جماعتی حریت کانفرنس کے نظر بند نائب چیئرمین شبیر احمد شاہ نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی انتظامیہ کی طرف سے وقف بورڈ کی زمینوں اور جائیدادوں پر قبضہ کی بدنیتی پر مبنی کوشش کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق شبیر احمد شاہ نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے بھیجے گئے اور سرینگر میںجاری ہونے والے ایک پیغام میں کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ آر ایس ایس کے زیر اثر فسطائی نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کشمیریوں سے ہر حق چھیننے کے بعد اب وقف بورڈ کی تمام اراضی اور جائیدادوں پر قبضہ کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ انہوں نے اسے مسلمانوں کے مذہبی امور کی خلاف ورزی قراردیتے ہوئے کہا کہ قابض حکام سری نگر کی عیدگاہ پربھی قبضہ کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنی مذہبی اور تاریخی اہمیت کی وجہ سے عیدگاہ کشمیریوں کے لیے ایک مقدس مقام ہے اور وہ اس پر قبضہ کرنے کے لیے کسی بھی اقدام کی مزاحمت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی کا گٹھ جوڑ جموں و کشمیر وقف بورڈ کو مقبوضہ علاقے میں اپنے ہندوتوا ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے ایک اہم ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نسل پرست بھارتی حکومت مقبوضہ جموںوکشمیر کی سماجی، نسلی اور مذہبی شناخت کو تباہ اور وادی میں تمام مذہبی اور سیاسی طور پر اہم مقامات پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔ شبیر احمد شاہ نے شاکھا سنگم (آر ایس ایس کی اکائیوں کا اجلاس)کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہندوتوا تنظیم اس پروگرام کے تحت اپنے کارکنوں کو تربیت دے رہی ہے تاکہ 1947 کے قتل عام کی طرز پر خطے میں مسلمانوں کا قتل عام کیا جاسکے۔انہوں نے مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں بے گناہ کشمیری نوجوانوں کے مسلسل قتل پر بھی شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں سنگین جرائم پر بھارت کو جوابدہ ٹھہرائے۔
دریں اثناکل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما خواجہ فردوس نے سری نگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جو گزشتہ سات دہائیوں سے حل طلب ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت خود تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں لے گیا تھا لیکن اب وہ خود اس کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی دہلی اب دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ کشمیر پاکستان اور بھارت کا دو طرفہ تنازعہ ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت نے کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلانے کے اپنے وعدے کو پورا کرنے کے بجائے مقبوضہ علاقے کو عملی طور پر ایک فوجی چھاو¿نی میں تبدیل کرکے کشمیریوں کے تمام حقوق سلب کر لیے ہیں۔
خواجہ فردوس نے حکومت پاکستان سے اپیل کی کہ وہ تنازعہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے اپنی سفارتی مہم تیز کرے۔ انہوں نے عالمیبرادری پر بھی زور دیا کہ وہ دیرینہ تنازعہ کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔
ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما اور ڈیموکریٹک حریت فورم کے چیئرمین چوہدری شاہین اقبال نے اپنے فورم کی آزاد جموں وکشمیر شاخ کی اکائی جماعتوں کے رہنماﺅں سے راولپنڈی میں ملاقات کے دوران انہیں مقبوضہ جموں وکشمیر کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ بھارت نے 5 اگست 2019 کے بعد علاقے کے لوگوں پر اپنے مظالم میں تیزی لائی ہے۔ چوہدری شاہین اقبال نے کہا کہ بھارت نے کشمیر کی تحریک آزادی کو دہشت گردی سے تشبیہ دینے کا مذموم پروپیگنڈہ کیا ہے لیکن عالمی برادری نے محسوس کیا ہے کہ کشمیری اپنے حق خودارادیت کے حصول کے لیے منصفانہ جدوجہد کر رہے ہیں جس کی ضمانت اقوام متحدہ نے اپنی متعدد قراردادوں کے ذریعے دی ہے۔