بھارت میں دلت خواتین کے خلاف جنسی تشدد کے واقعات میں حیران کن حد تک اضافہ ہوا ہے
نئی دہلی 22 ستمبر (کے ایم ایس) جرمن سرکاری نشریاتی ادارے ”ڈوئچے ویلے “ (ڈی ڈبیلیو)نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارت میں دلت خواتین کے خلاف جنسی تشدد کے واقعات میں حیران کن حد تک اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ جنسی زیادتی کے بہت سے واقعات سرے سے رپورٹ ہی نہیں ہوتے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈی ڈبلیو کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے شمالی اتر پردیش (یو پی) کے لکھیم پور کھیری ضلع میں دو دلت بہنیں – جن کی عمریں 15 اور 17 سال ہیں ایک درخت سے لٹکی ہوئی پائی گئیں۔ پوسٹ مارٹم رپورٹس کے مطابق ان کی عصمت دری کی گئی تھی اور گلا دبا کر قتل کیا گیاتھا۔رپورٹ میں کہا گیا عصمت دری اور قتل کے اس بہیمانہ واقعے نے 2014 میں اترپریدیش ہی کے ضلع بداون میں پیش آنے والے اسی طرح کے ایک واقعے کی یادیں تازہ کر دیں جب دو نابالغ دلت لڑکیوں کو اغوا کیا گیا، اجتماعی عصمت دری کی گئی اور یوپی کے بداون ضلع میں درخت سے لٹکا دیا گیا۔
2020 میں، اتر پردیش کے ایک اور ضلع ہاتھرس میں اونچی ذات کے کچھ ہندوو¿ں نے ایک 19 سالہ دلت لڑکی کی اجتماعی عصمت دری کی تھی اور بعد میں اسے قتل کر دیا تھا۔