مقبوضہ جموں وکشمیر:پروجیکٹس کنسٹرکشن کارپوریشن کے ملازمین کی ہڑتال جاری
سرینگر 26ستمبر (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںپروجیکٹس کنسٹرکشن کارپوریشن کے ملازمین نے گزشتہ پانچ ماہ سے زیر التوا تنخواہوں کی واگزاری کے مطالبے کے لئے اپنی ہڑتال جاری رکھی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ملازمین اپنے مطالبات کے حق میں گزشتہ ایک ماہ سے قلم چھوڑ ہڑتال پر ہیں تاہم حکام ان کے مسائل حل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ محکمے میں تقریبا دو ہزار ملازمین کام کر رہے ہیں جن میں 750مستقل اور 1300یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ہیں جنہیں فاقہ کشی کا سامنا ہے۔ایمپلائز یونین کے صدر مسعود احمد نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ کئی سالوں سے محکمے میں اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے انجام دے رہے ہیں اور اب انہیں بتایا جا رہا ہے کہ کارپوریشن کو مالی بحران کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں اعلیٰ حکام سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ ہمیں ہمارے اہلخانہ سمیت کیوں اذیت میں ڈالا جا رہا ہے۔ ہم اپنے بچوں کی سکول فیس ادا کرنے سے قاصر ہیں۔ اسکولوں کی انتظامیہ نے دھمکیاں دی ہیں کہ اگر ہم اپنے بچوں کے واجبات ادا کرنے میں ناکام رہے تو وہ ہمارے بچوں کو امتحان میں نہیں بیٹھنے دیں گے۔ملازمین کا کہنا ہے کہ جب تک انہیں ان کی محنت سے کمائی گئی تنخواہ نہیں دی جاتی وہ ہڑتال جاری رکھیں گے۔
دریں اثناء جموں وکشمیر جنرل لائن ٹیچرز فورم نے سالانہ ٹرانسفر 2022کے دوسرے مرحلے کی فہرست کو جلد مکمل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے جموں میں ایک زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔احتجاجی مظاہرے میں جموں خطے کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے اساتذہ اور ماسٹرز کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی جنہوں نے بینرز اٹھا رکھے تھے اور اپنے مطالبات کے حق میں اور محکمے سکول ایجوکیشن کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے جنرل لائن ٹیچرز فورم کے صدر نیرج شرما نے اے ٹی ڈی 2022کو ایک شفاف اور موجودہ وقت میں بہترین پالیسی قرار دیاجسے جلد از جلد لاگو کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے بغیر کسی وجہ کے اے ٹی ڈی کی تکمیل میں غیر معمولی تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا ۔دیگر اساتذہ اور ماسٹرز نے بھی ATD-2022کے حق میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ کرپشن سے پاک ہے، ٹرانسفر پالیسی کی تاریخ میں انقلابی قدم ہے اور اس لیے اس کی تکمیل وقت کی ضرورت ہے۔