امیت شاہ کے دورہ مقبوضہ جموں وکشمیرسے قبل فوجی کارروائیوں،پابندیوں نے کشمیریوں کی زندگی جہنم بنا دی
سرینگر03اکتوبر(کے ایم ایس) بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے کل کے دورے سے قبل غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں محاصرے اورتلاشی کی کارروائیوں اور سخت ترین پابندیوں نے کشمیریوں کی زندگی جہنم بنا دی ہے۔
ضلع راجوری میں متعدد مقامات پربھارتی فوج، پولیس اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے اہلکار محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں کر رہے ہیں۔ فوج دن رات سرینگر، بارہمولہ اور راجوری کی سڑکوں پر گشت کر رہی ہے۔حکام نے بتایاکہ امیت شاہ کے 4اکتوبر کے دورے کو مدنظر رکھتے ہوئے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔قابض حکام نے بتایاکہ تمام فیلڈ فورسز اور انٹیلی جنس ایجنسیاں انتہائی چوکس ہیں اور پولیس،پیراملٹری فورسز کے تمام یونٹس اپنے اپنے علاقوں میں حفاظتی انتظامات کے حوالے سے انتہائی احتیاط برت رہے ہیں۔ قابض حکام نے کہاکہ اسی طرح کی محاصرے اورتلاشی کی کارروائی بھارتی وزیر داخلہ کی ریلی کے مقام کے اردگرد کے علاقوں میں کی گئی ہیں اور آج دوپہر سے پہلے پورے علاقے کو کلئیر کیا گیاہے۔انہوں نے کہاکہ بھارتی فوج، پولیس اور پیراملٹری فورسزکی مشترکہ ٹیموں نے چیچرا جنگل، دسل سیران، دسل جٹاں کے علاقوں میں محاصرے اورتلاشی کی کارروائیاں کیں اور کسی بھی قسم کی مشکوک نقل و حرکت پر نظررکھنے کے لئے پوری علاقے کی مکمل جانچ کی گئی۔ حکام نے بتایاکہ وزیر داخلہ کی ریلی کے مقام کے ارد گرد ایک کثیر سطحی حفاظتی حصار لگایا گیا ہے جس میں پولیس، پیراملٹری فورسز اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی ٹیمیں تعینات ہیں۔امیت شاہ 4 اکتوبر سے مقبوضہ جموں وکشمیر کادوروزہ دورہ کریں گے اوراس دوران وہ دو ریلیوں سے خطاب کریں گے اور ویشنو دیوی مندر میں پوجا کریں گے۔دورے کے پہلے دن وہ راجوری میں ایک جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔ 5 اکتوبر کو وہ سرینگر میں ایک اجلاس کی صدارت کریں گے۔