سیب کے کشمیری کاشتکاروں کی مسلسل مشکلات کا سامنا
سرینگر 04اکتوبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض حکام کی طرف سے سرینگر جموں شاہراہ پردانستہ طورپر پھلوں سے لدے ٹرک روکنے کے باعث بھاری نقصان برداشت کرنے کے بعد سیب کے کاشتکاروں کو اب فریٹ چارجز میں اضافے، ٹرانسپورٹ کی کمی اور بھارت میں ایران سے سیبوں کی درآمد کی وجہ سے شدید پریشانی کا سامنا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کشمیری کاشتکاروں نے میڈیا کو بتایا ہے کہ رواں سال اب تک پھلوں کی مانگ میں کمی آئی ہے تاہم مال برداری کے اخراجات دوگنا ہو گئے ہیں اورانہیں کشمیر سے باہر سیب لے جانے کے لیے ٹرکوں کی کمی کابھی سامناہے۔شوپیاں کے ایک کاشتکار شبیر احمد نے کہا کہ وہ اپنی بچت باغات پر خرچ کرتے ہیں لیکن اس سال انہیں کوئی منافع نہیں ہو ا۔ انہوں نے مزدوری، کھاد اور کیڑے مار ادویات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ کاشتکار اپنے اخراجات بھی پورے نہیں کر پار ہے ہیں اور انہیں نقصان ہو رہا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ چند دنوں میں مال برداری کے اخراجات بھی دوگنا ہو گئے ہیں ۔کشمیر ویلی فروٹ گروورز کم ڈیلرز یونین کے صدر بشیر احمد نے اعتراف کیا ہے کہ گزشتہ کچھ دنوں میں مار برداری کے اخراجات دوگنا ہوگئے ہیں ۔