کشمیری شہداء کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا:کل جماعتی حریت کانفرنس
تہاڑ جیل میں الطاف احمد شاہ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی
سرینگر13 اکتوبر (کے ایم ایس)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ کشمیری شہداء کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا اور جاری جدوجہد آزادی کو ہر قیمت پر اس کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت رہنماء سرینگر کے علاقے بچھ پورہ میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے شہید رہنما الطاف احمد شاہ کی رہائش گاہ پر سوگواروں سے گفتگوکررہے تھے۔ الطاف شاہ کاپیر کی شب بھارت کی حراست میںانتقال ہو گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری شہداء نے جاری تحریک آزادی کو اپنے خون سے پروان چڑھایا ہے اور بھارت اپنے تمام تر وسائل اور ہرظالمانہ ہتھکنڈہ استعمال کرنے کے باوجود اسے دبانے میں ناکام رہا ہے۔حریت رہنمائوں بشمول عبدالاحد پرہ، بلال احمد صدیقی، شبیر احمد ڈار اور خواجہ فردوس سوگوار خاندان سے اظہار ہمدردی کیلئے بچھ پورہ گئے ۔
ادھر شہید الطاف احمد شاہ کی غائبانہ نماز جنازہ نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں ادا کی گئی جہاں وہ جولائی 2017سے گزشتہ ہفتے ہسپتال منتقلی تک مسلسل غیر قانونی طور پر نظر بند تھے۔ نماز جنازہ میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ اور دیگر نظر بند حریت رہنمائوں بشمول شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، نعیم احمد خان اور دیگر نظربندوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ انہوں نے شہید قائد کو جاری جدوجہد آزادی میں ان کے کردار اور قربانیوں پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فسطائی نریندر مودی کی زیر قیادت میںبھارت کی ہندوتوا حکومت 5 اگست2019کومقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدام کے بعد یکے بعد دیگرے نئے قوانین متعارف کروا کر مقبوضہ علاقے میں آبادکاری کے نوآبادیاتی منصوبے پر عمل پیراہے۔ رپورٹ میں واضح کیاگیا ہے کہ مقبوضہ جموںوکشمیر کو اپنی کالونی بنانا آر ایس ایس اور بی جے پی کا دیرینہ خواب ہے اور ووٹر فہرست میںبھارتی ہندوؤں کو شامل کرنا مقبوضہ علاقے میں ہندوتوا حکومت کے خطرناک کھیل کو آگے بڑھانے کی طرف ایک اور قدم ہے۔رپورٹ کے مطابق مقبوضہ جموںوکشمیر میں آر ایس ایس کی حمایت یافتہ ہندوتوا حکومت کے نوآبادیاتی اقدامات اقوام متحدہ کی قراردادوں کی واضح خلاف ورزی ہیں ۔
دریں اثناء سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میںبھارتی ریاست اتر پردیش میں ایک نامعلوم پولیس افسر کو ایک ہندو مذہبی ریلی کے دوران خلل ڈالنے کے الزام میں مسلمانوں کو قبروں میں دفن کرنے اور ان کے گھروں کو بلڈوزسے گرانے کیلئے ہندو انتہاپسندوںکو اکساتے ہوئے دکھایاگیا ہے ۔ پولیس اہلکار ریاست کے علاقے سلطان پورمیں ہندوئوں اور مسلمانوں کے درمیان جھڑپوں کے بعد ہندو ریلی سے خطاب کر رہاتھا جب مسلمانوں نے ریلی کے شرکا سے اذان کے دوران موسیقی کی آواز کو کم کرنے کو کہا۔ اس موقع پر پولیس نے بھی ہندو ئوں کا ساتھ دیا اور مسلمانوں کے خلاف وحشیانہ کارروائی کی ۔