حجاب اسلام کا بنیادی و لازمی حصہ ہے، جمعیت علمائے ہند
نئی دلی14اکتوبر(کے ایم ایس)جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے امید ظاہر کی ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ حجاب کے حوالے سے ان مسلم بچیوں کو راحت دے گی جو اپنی مذہبی شناخت کی حفاظت کرتے ہوئے حجاب پہن کر پڑھائی کرنا چاہتی ہیں۔
مولانا ارشد مدنی نے ایک بیا ن میں سپریم کے دورکنی بنچ کی طرف سے حجاب معاملے کو لارجر بنچ کو بھیجے جانے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کرناٹک ہائیکورٹ کا حجاب کے سلسلے میں فیصلہ اسلامی تعلیمات اور شرعی حکم کے مطابق نہیں تھا۔ انہوںنے کہا کہ جو احکام فرض یا واجب ہوتے ہیں ، وہ ضروری ہوتے ہیں ، ان کی خلاف ورزی کرنا گناہ ہے ۔ انہوںنے کہا کہ اس حوالے سے حجاب ایک ضروری حکم ہے اور اگر کوئی اس پر عمل نہ کرے تو گوکہ وہ اسلام سے خار ج نہیںہوتا لیکن وہ گنہگار ہو کر اللہ کے عذاب کا مستحق ہوتاہے لہذا یہ کہنا کہ پردہ اسلا م کا لازمی جز نہیں شرعاً غلط ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیکولرازم کا یہ مطلب نہیں کہ کوئی فرد یا گروہ اپنی مذہبی پہچان ظاہر نہ کرے البتہ یہ بات سیکولرازم میں ضرور داخل ہے کہ حکومت کسی خاص مذہب کی پہچان کو تمام شہریوں پر مسلط نہ کرے کیونکہ دستوری اعتبار سے حکومت کا کوئی مذہب نہیں ہے۔