یاسین ملک جموں کی عدالت میں ویڈیو لنک کے ذریعے پیش
جموں19اکتوبر(کے ایم ایس) جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ محمدیاسین ملک جو دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں غیر قانونی طورپر نظربند ہیں، بدھ کو جموں کی ایک خصوصی عدالت میں ویڈیولنک کے ذریعے پیش ہوئے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق عدالت نے 20ستمبر کو جیل حکام کویاسین ملک کو پیش کرنے کا حکم جاری کیاتھا جب انہوں نے بھارتی فضائیہ کے چاراہلکاروں کے قتل اور روبیہ سعید کے اغوا سے متعلق دو مقدمات میں استغاثہ کے گواہوں سے جرح کرنے کے لیے ذاتی طور پرپیش ہونے کی استدعا کی تھی۔ جیل حکام نے بھارتی وزارت داخلہ کی ہدایات کا حوالہ دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ یاسین ملک کو ذاتی طور پر پیش نہیں کیا جا سکتا۔ استغاثہ کی جانب سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ایس کے بھٹ نے کہا کہ تہاڑ جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے عدالت کو بتایا کہ یاسین ملک کا جموں کا سفر ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیل سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ دہشت گردی کی فنڈنگ کیس میں یاسین ملک کی سزا سے متعلق ایک اپیل ہائی کورٹ کے سامنے زیر التوا ہے اور اسے تہاڑ جیل میں ہی رہنا ہے۔خصوصی جج نے درخواست منظور کر لی۔ سماعت کے دوران یاسین ملک ویڈیو لنک پرموجود تھے۔استغاثہ کے وکیل ایس کے بھٹ نے کہا کہ اب انہیں ویڈیو لنک پر ہی استغاثہ کے گواہوں سے جرح کرنا ہوگی۔ بصورت دیگران کا جرح کا حق ختم کر دیا جائے گا۔ خصوصی عدالت نے جنوری 1990میں سرینگر کے علاقے راولپورہ میں بھارتی فضائیہ کے چاراہلکاروں کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام پر مارچ 2020میں یاسین ملک اوردیگر چھ افرادپر فرد جرم عائد کی تھی۔