آسام : پولیس نے مسلم میوزیم قائم کرنے پر تین افراد گرفتار کر لیے
گوہاٹی 27 اکتوبر (کے ایم ایس) بھارتی ریاست آسام کے ضلع گولپارہ میں پولیس نے ایک مسلم میوزیم قائم کرنے کے الزام میں ایک اور شخص کو گرفتار کر لیاجس سے اس سلسلے میں گرفتار کیے جانےوالوں کی تعداد تین ہو گئی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پولیس نے بتایا کہ آسوم میاں (اسومیہ) پریشد لیڈر تنو دھاڈومیا کو گرفتار کر لیا گیا۔ قبل ازین تنظیم کے مظہر علی اور عبدالبتین کو گرفتار کیا گیا تھا۔
میاں کی اصطلاح زیادہ تر بنگالی نڑاد مسلمانوں کے لیے استعمال کرتی ہیں جو 1890 کی دہائی کے آخر سے آسام میں دریائے برہم پترا کے دونوں کناروں پر آباد ہیں جب انگریزوں نے انہیں تجارت اور دیگر کاموں کے لیے لایا تھا۔ آسام کے بی جے پی وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے کہا ہے کہ پولیس میاں میوزیم کے قیام کیلئے منڈز کی فراہمی کے ذرائع کی تحقیقات کرے گی۔ انہوںنے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میوزیم قائم کرنے والوں کو حکومت کے سوالات کا جواب دینا ہوگا جس میں ناکامی پر انکے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ حکمران بی جے پی کے ارکان اسمبلی اور پارٹی کے رہنماﺅں نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ اس میوزیم کو منہدم کردے ۔ انہوںنے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ اس میوزیم کے ذریعے مسلمانوں کی ثقافت کو پیش کیا جا رہا ہے۔