مقبوضہ جموں وکشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی
اسلام آباد28 اکتوبر (کے ایم ایس) کشمیر میڈیا سروس اور فرینڈز آف کشمیر انٹرنیشنل کے زیر اہتمام بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے ایک ویبنار کا انعقاد کیا گیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق برطانیہ میں پاکستان کے سابق ہائی کمشنر محمد نفیس زکریا نے اسلام آباد میں منعقدہ ویبنار سے اپنے خطاب میں کہا کہ کشمیری شہداءکی بے مثال قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔
فرینڈز آف کشمیر انٹرنیشنل کی چیئرپرسن غزالہ حبیب نے ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت طویل عرصے سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا مرتکب ہو رہا ہے لیکن کشمیری عوام اپنی جدوجہد آزادی کو مکمل کامیابی تک جاری رکھیں گے۔انسٹی ٹیوٹ آف کنٹیمپریری اسلامک تھاٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ظفر بنگش نے اپنے خطاب میں مقبوضہ جموںوکشمیر میں بھارتی مظالم پر روشنی ڈالی اور اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ نہتے کشمیریو ں پر بھارتی مظالم کا نوٹس لیں۔
سابق وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کشمیری عوام کو زیادہ دیر تک غلام نہیں رکھ سکتا اور ایک دن وہ بھارتی غلامی سے آزادی حاصل کریں گے۔
اس موقع پر سکھ رہنما گروچرن سنگھ نے کہا کہ کشمیری عوام کی بے مثال قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی اور مظلوم عوام کو بھارتی ریاستی دہشت گردی سے نجات ملے گی۔سابق وزیر شفقت محمود نے کہا کہ کشمیری عوام اپنے حق خودارادیت کی جنگ لڑ رہے ہیں اور اپنی جدوجہد میں ضرور کامیاب ہوں گے۔کشمیر کمپین گلوبل کے صدر ظفر قریشی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حل میں مدد کرے تاکہ خطے میں مستقل امن قائم ہو سکے۔
ترک مصنف اور موسیقار ترگے ایورن نے اپنی تقریر میں مقبوضہ جموںوکشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے حقوق کی خلاف ورزیوں کو اٹھایا اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ حق خود ارادیت کے حصول میں کشمیریوں کی مدد کرے۔اس موقع پر فرینڈز آف کشمیر انٹرنیشنل کے وائس چیئرمین عبدالحمید لون نے کہا کہ کشمیری عوام اپنی تحریک آزادی کو ضرورمنطقی انجام تک پہنچائیں گے۔
برطانیہ کے رکن پارلیمنٹ محمد افضل خان اور کشمیر کونسل یورپ کے چیئرمین علی رضا سید نے اپنی تقاریر میں بھارتی مظالم پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو ہر فورم پر اٹھایا جائے گا۔