پاکستان

اوسلو : ”جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال“ کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد

اوسلو (ناروے) 28 اکتوبر (کے ایم ایس) ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں پاکستانی سفارتخانے نے جموں و کشمیر پر بھارتی قبضے کے 75 سال مکمل ہونے پر جمعرات کو یوم سیاہ منانے کے سلسلے میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ”جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال“ کے عنوان سے منعقدہ سیمینار میں ناروے کے سینئر سیاستدانوں، ارکان پارلیمنٹ، سماجی کارکنوں، صحافیوں، تھنک ٹینکس کے نمائندوں کے علاوہ ناروے میں پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی کے سرکردہ ارکان نے شرکت کی۔
سیمینار کے کلیدی مقررین میں ریڈ پارٹی کے ممبر آف پارلیمنٹ (ایم پی) ٹوبیاس ڈریلینڈ لنڈ، سابق ایم پی کرسچن ڈیموکریٹک پارٹی (کے آر ایف) لارس رائز، لیبر پارٹی کے سابق ممبر پارلیمنٹ خالد محمود، سابق ایم پی سوشلسٹ لیفٹ پارٹی اختر چوہدری اور سوشلسٹ لیفٹ پارٹی کے نمائندے محمود احمد شامل تھے۔ ۔ سیمینار کے دوران چیئرمین سینٹرم پارٹی مسٹر گیئر لپسٹیڈ اور سابق آسٹریلوی سینیٹر محترمہ لی ریانن کے ریکارڈ شدہ پیغامات بھی سنائے گئے۔ریڈ پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ٹوبیاس ڈریولینڈ لنڈ نے اپنے خطاب میں کہا کہ عالمی برادری کی خاموشی کی وجہ سے بھارتی کو گزشتہ 75 سالوں سے کشمیر میں دہشت گردی کا راج نافذ کرنے کی شہ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین اور بچوں سمیت معصوم کشمیریوں کے خلاف گولیوں اور پیلٹوں سمیت طاقت کا وحشیانہ استعمال انسانیت کے تمام اصولوں کے خلاف ہے۔
ٹوبیاس ڈریلینڈ لنڈ نے کہا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں سیاسی بیداری کی سخت ضرورت ہے۔ انہوں نے مودی حکومت کی ہندوتوا پالیسیوں کو سختی سے مسترد کیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ ان کی پارٹی مسئلہ کشمیر کو پارلیمنٹ میں اٹھاتی رہے گی۔ لارس رائزنے کشمیر کاز کے ساتھ اپنی طویل اور گہری وابستگی کے بارے میں بات کی اور کہا کہ انہوں نے ناروے کی پارلیمنٹ سمیت کئی فورمز پر تنازعہ کشمیر کو اٹھایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کے لیے ضروری ہے کہ وہ کشمیریوں کے لیے کھڑی ہو اور مظالم کے خلاف اصولی موقف اختیار کرے۔ انہوں نے کشمیر کاز کی حمایت جاری رکھنے کا یقین دلایا۔سوشلسٹ لیفٹ پارٹی کے نمائندے محمود احمد نے کہا کہ کشمیری عوام کی آزادی اور حق خود ارادیت ان کی پارٹی کا اہم ایجنڈا ہے۔ انہوں نے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ بھارتی اقدامات کی مذمت کی ۔س گیئر لپسٹاد نے کہا کہ بھارت کا کشمیر پر غیر قانونی قبضہ انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے جسے ناروے سمیت عالمی برادری نے طویل عرصے سے نظر انداز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناروے کو چاہیے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں اٹھائے۔
ناروے کی پارلیمنٹ کے سابق رکن اسمبلی اختر چوہدری نے مقبوضہ جموںوکشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور بھارتی فوجیوں کی طرف سے معصوم کشمیریوں پر طاقت کے وحشیانہ استعمال پر تشویش کا اظہار کیا۔سیمینار کی نظامت معروف نارویجن پاکستانی سیاست دان اور لیبر پارٹی کے سابق رکن پارلیمنٹ خالد محمود نے کی۔ انہوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر سب سے پرانا حل طلب بین الاقوامی تنازعہ ہے۔ انہوں نے سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے تحت جموں و کشمیر میں آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کا مطالبہ کیا تاکہ کشمیریوں کو ان کے حق خودارادیت کے استعمال کی اجازت دی جا سکے۔
ناروے میں پاکستان کے سفیر بابر امین نے جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے تقریب میں شرکت کرنے پر مقررین، مہمانوں اور ورچوئل شرکاءکا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی بھارتی اقدامات کے بعد تازہ ترین صورتحال پر روشنی ڈالی۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button