بھارت

پریس کلب آف انڈیا سمیت صحافتی تنظیموں کی دی وائر کے ایڈیٹروں کے گھروں پر چھاپوں کی مذمت 

download (1)نئی دلی 02نومبر (کے ایم ایس)

بھارت میں مختلف صحافتی تنظیموں نے نئی دلی پولیس کی طرف سے آن لائن نیوز پورٹل دی وائر کے ایڈیٹرز کے گھروں پر چھاپے کی شدید مذمت کی ہے ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پریس کلب آف انڈیا، دہلی یونین آف جرنلسٹس، پریس ایسوسی ایشن، ورکنگ نیوز کیمرہ مین ایسوسی ایشن، انڈین جرنلسٹس یونین، ڈیجی پب نیوز انڈیا فائونڈیشن اور کیرالہ یونین آف ورکنگ جرنلسٹس نے ایک مشترکہ بیان دلی پولیس کی طرف سے دی وائر کے ایڈیٹروں کے گھروں پر چھاپے اور لیپ ٹاپ اور موبائل فون سمیت دیگر آلات قبضے میں لینے کی شدید مذمت کی ۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے یہ کارروائی حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کے ترجمان امیت مالویہ کی جانب سے دی وائر میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے بعد درج کرائی گئی ایف آئی آر کی بنیاد پر کی ہے ۔ مقدمے میں دھوکہ دہی، جعلسازی، ہتک عزت اور مجرمانہ سازش کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔بیان میں کہاگیاکہ پولیس نے یہ شکایات دی وائر کی جانب سے اپنی رپورٹس واپس لینے اور اپنے قارئین کیلئے معافی نامہ جاری کرنے کے بعد درج کی ۔بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ بات انتہائی حیران کن ہے کہ نیوز پورٹل کی جانب سے ادارتی غلطیوں کے لیے ایک تفصیلی تردید بیان جاری کرنے کے بعد بھی دلی پولیس نے بی جے پی لیڈر کی شکایت کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کرکے غیر معمولی تیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایڈیٹروں کے گھروں پر چھاپے مارے ۔

واضح رہے کہ پیر کے روز پولیس نے چھاپے کے دوران دی وائر کے ایڈیٹروں سدھارتھ وردراجن ، ایم کے وینو اور اور جاہنوی سین کے گھروں پر چھاپے مارے تھے اور سدھارتھ اور وینو کے فون اور لیپ ٹاپ جیسے ڈیجیٹل آلات قبضے میں لے لئے تھے ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button