بھارت، موربی پل ٹوٹنا، مرمت کے معاملے میں ناقص مرمت اور کرپشن کا شاخسانہ ہے، تحقیقی رپورٹ
موربی (گجرات، انڈیا)05 نومبر (کے ایم ایس)بھارتی ریاست گجرات میں موربی کے برطانوی دور کے سسپنشن فٹ برج کے گرنے کے بعد ایک تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ”مکمل اور حتمی” مرمت کرنے والے ٹھیکیدار نے مبینہ طور پر صرف 12 لاکھ روپے یا چھ فیصد خرچ کیے تھے۔جبکہ اس کام کیلئے دو کروڑ روپے مختص کئے گئے تھے ۔
گھڑی بنانے والی کمپنی اوریوا گروپ نے 30 اکتوبر کو گرنے والے پل جس میں 135افراد ہلاک ہوگئے تھے کی دیکھ بھال اور آپریشن کے لیے 15 سالہ بحالی اور آپریشن کا ٹھیکہ حاصل کیا تھا۔ گروپ کے چیئرمین جے سکھ پٹیل نے 24 اکتوبر کو اعلان کیا تھا کہ پل گجراتی نئے سال پر کھولے جانے کیلئے تیار اور محفوظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پل کی تزئین و آرائش، چھ ماہ میں مکمل ہو چکی ہے۔تزئین و آرائش کے سلسلے میں پولیس کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کمپنی نے رکیٹی پل کو مضبوط بنانے کے لیے درکار رقم کا ایک حصہ خرچ کیا۔پولیس نے یہ نتائج فرانزک سائنس لیبارٹری کے مطابق کئے جس سے پتا چلا کہ ڈھانچے میں بنیادی مرمت کے علاوہ کوئی کام نہیں کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اوریوا، جو گھڑیاں اور آلات بناتی ہے نے تزئین و آرائش کا ذیلی معاہدہ درانگدھرا کی فرم دیو پرکاش سلوشنز سے کیا تھالیکن یہ کمپنی بنیادی ڈھانچے میں مہارت نہیں رکھتی۔ تفتیش کاروں نے کہا کہ ٹھیکیدار کے پاس ایسے کام کیلئے تکنیکی مہارت کی کمی تھی۔