مقبوضہ کشمیر:قابض انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے
سرینگر 10نومبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہنر مند اور غیر ہنر مند محنت کشوں نے اپنے مطالبات کے حق میں جموں میں سپر ہائی وے کے دفتر کے قریب احتجاجی دھرنا دیا۔ ہائی وے کی تعمیر کے منصوبے میں مقامی نوجوانوں کو روزگار کے مواقع دینے کی لیبر یونین کی ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد متعدد ہنر مند اور غیر ہنر مند نوجوانوں نے احتجاجی دھرنا دیا۔مظاہرین اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگا رہے تھے۔یونین کے ایک لیڈر ایشر داس کھجوریہ نے مقامی بے روزگار نوجوانوں کو نظر انداز کرنے اور باہر کے لوگوں کو ملازمت دینے پر قابض حکام کی شدید مذمت کی۔
ادھرسرینگر کے سکمزہسپتال کے نرسنگ سٹاف نے بھی تنخواہوں کی ادائیگی کے مطالبے کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ نرسوں کا کہناتھا کہ انہیں گزشتہ 6ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کی گئی ہیں ۔ پریس انکلیو سرینگر میں سینکڑوں نرسوں نے مظاہرہ کیا جنہوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور وہ اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بلند کر رہی تھیں۔احتجاج میں شامل ایک نرس مہرین نے میڈیا کو بتایا کہ وہ ہسپتال میںتعلیمی خدمات کے انتظام کے تحت کام کر رہی تھیں۔ سب سے پہلے ان کی خدمات میں ایک سال کی توسیع دی گئی اور پھر ہمیں زبانی طور پر مزید 6ماہ کام کرنے کیلئے کہا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ان چھ ماہ کی تنخواہیں ابھی تک جاری نہیں کی گئی ہیں۔محکمہ تعلیم کے کنٹریٹ ملازمین نے محکمہ خزانہ کے خلاف پریس انکلیو سرینگر میں احتجاجی مظاہر کیا۔ انہوںنے قابض حکام کے خلاف نعرے باز ی کی اور خبردار کیاکہ وہ اپنے مطالبات پورے ہونے تک کام پر واپس نہیں آئیں گے ۔