دختران ملت نے تنظیم پر پابندی کو دلی ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا
نئی دہلی 12 نومبر (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر نظربند حریت رہنما آسیہ اندرابی کی زیر قیادت دختران ملت نے بھارتی حکومت کی طرف سے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ”یو اے پی اے“ کے تحت تنظیم پر پابندی کو دہلی ہائی کورٹ میںچیلنج کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں خواتین کی معروف تنظیم دختران ملت پر بھارتی حکومت نے یو اے پی اے کے تحت 30 دسمبر 2004 کو پابندی عائد کی تھی۔ تنظیم کی چیئرپرسن آسیہ اندرابی، جنہیں بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی ( این آئی اے) نے 2018 میں ایک جھوٹے مقدمے میں گرفتار کیا تھا، اس وقت نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں بند ہیں۔
دختران ملت نے نئی دلی ہائیکورٹ میں دائر عرضی میں یو اے پی اے کے نوٹیفکیشن کی ایک کاپی فراہم کرنے اور ایکٹ کے پہلے شیڈول میں درج تنظیموں کی فہرست سے تنظیم کا نام ہٹانے کی درخواست کی ہے۔
ایڈیشنل سالیسٹر جنرل چیتن شرما نے عرضداشت کو سماعت کے لیے درج کرنے کی مخالفت کی۔تاہم عدالت نے اس معاملے کی اگلی سماعت 15 دسمبر کو مقرر کر لی۔بھارتی حکومت یو اے پی اے کی دفعہ 3 کے تحت کسی تنظیم کو غیر قانونی قرار دے سکتی ہے۔ دہشت گرد تنظیموں کا ذکر ایکٹ کے پہلے شیڈول میں ہے۔