اترپردیش : یوگی حکومت نے مظفرنگر کی تاریخی درگاہ اور مسجد کو سڑک کی توسیع کے نام پر شہیدکردیا
مظفرنگر17 نومبر (کے ایم ایس)
بھارتی ریاست اترپردیش میں بھارتیہ جنتاپارٹی کی ہندوتوا حکومت نے ضلع مظفرنگر میں 300سالہ تاریخی درگاہ اور اس سے متصل مسجد کو شاہراہ کی توسیع کے نام پر شہید کردیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مظفر نگر کی جنسٹھ روڈ کی توسیع کے نام پر یودگی آدیتہ ناتھ کی حکومت نے تاریخی درگاہ حضرت مظفر علی اور اس سے متصل مسجد کو بلڈوزر کے ذریعہ مسمار کردیاہے۔مظفرنگر شہر کا نام اسی درگاہ کے نام پر رکھا گیا ہے ۔ یوگی حکومت کی ہدایات پر درگاہ اور مسجد کو منہدم کرنے کی کارروائی پولیس ا ور انتظامیہ کے اعلی عہدیداروں کی نگرانی میں انجام دی گئی۔مقامی لوگوں نے خدشہ ظاہر کیاہے کہ یوگی کی ہندوتوا حکومت ضلع میں سڑک کی توسیع کی آڑ میں مسلمانوں کی مزید تین اورعبادتگاہوں کوبھی مسمار کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے ۔ سرکاری عہدیداروں کے مطابق تین اور عبادتگاہوں کو بھی نوٹسز جاری کر دئے گئے ہیں اور انہیں بھی جلد ہی مسمار کردیاجائے گا۔ یوگی حکومت نے درگاہ حضرت مظفر علی کی گنبد و مسجد کی عمارت کو منہدم کرنے کیلئے بلڈوزر کا استعمال کیا ۔ مقامی مسلمانوں میں درگاہ اور مسجد کو مسمار کئے جانے پر یوگی حکومت کے خلاف شدید غم و غصہ پایاجاتا ہے۔
واضح رہے کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کے دور میں بھارت بھر میں مسلمانوں کے ناموں سے منسوب اہم عمارتوں ، سڑکوں اور مقامات کے نام تبدیل کرنے کے علاوہ مسلمانوں کی تمام نشانیوں کو مٹانے اوربھارت کو ایک ہندو راشٹر میں تبدیل کرنے کی مہم مسلسل جاری ہے ۔