اتر پردیش :تبدیلی مذہب کے الزام میں 6افراد کے خلاف مقدمہ درج
نئی دلی 22نومبر (کے ایم ایس)
بھارتی ریاست اتر پردیش میں عیسائیت قبول کرنے پر کم سے کم 6افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیاہے۔
ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس راہول بھاٹی نے میڈیا کو بتایاہے کہ پولیس نے یہ اطلاع ملنے کے بعد کارروائی کی گئی کہ بریلی کے علاقے ونشی نگر میں تبدیلی مذہب کی ایک تقریب منعقد کی گئی ہے جہاں 60سے 70افراد موجود تھے,جن میں بیشتر عیسائی ہیں ۔اتر پردیش میں غیر قانونی تبدیلی مذہب ایکٹ 2021کی متعدد دفعات کے تحت 6عیسائیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ہمانشو پٹیل کی طرف سے درج کرائی گئی ایف آئی آر میں جن لوگوں کو نامزد کیا گیا ہے ان میں بھگوان داس، پرینا سنگھ، سنیتا، سیتا، پون کمار اور جانکی پرساد شامل ہیں۔ پٹیل نے الزام عائد کیا ہے کہ عیسائی مشنریوں کی طر ف سے مبینہ طورپر بھگوان داس کی رہائش گاہ پر لالچ دے کر، گمراہ کر کے اور جان سے مارنے کی دھمکی دے کرہندوئوں کامذہب تبدیل کیاجارہا تھا۔انہوں نے ایف آئی آر میں یہ بھی الزام لگایا کہ اجتماع میں ہندو دیوی اور دیوتائوں کے خلاف نازیبا تبصرے بھی کیے گئے۔تاہم، بھگوان داس نے کہا ہے کہ گزشتہ 22 سال سے ان کے کھیتوں میں پوجا کی جاتی ہیں اور اس سے قبل بھی اس پر مذہب تبدیل کرنے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔