مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارت مقبوضہ کشمیر کی زمینی صورتحال کے بارے میں دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، غلام احمد گلزار

GAG-1024x576-1سریگر 24 نومبر (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طو رپر نظر بند سینئر رہنما غلام احمد گلزار نے کہا ہے کہ بھارت خطے کی زمینی صورتحال کے بارے میں دنیا کو گمراہ کرنے اور بھارتی عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق غلام احمد گلزار کا یہ بیان بھارتی فوج کے شمالی زون کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی کے حالیہ بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد کشمیر کی سکیورٹی میں واضح بہتری آئی ہے۔
غلام احمد گلزار نے سینٹرل جیل سری نگر سے ایک خصوصی پیغام میں کہا کہ میں حالات معمول پر آنے کا بیان خود فریبی اور صریح جھوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کشمیر میں حالات معمول پر آ گئے ہیں تو بھارت نے اسے فوجی چھاو¿نی میں کیوں تبدیل کر رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر بھارت کے دعوے درست ہیں تو اسے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو کشمیر کا دورہ کرنے اور زمینی صورتحال کا جائزہ لینے کی اجازت دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے علاقے میں اپنے جرائم کو چھپانے کے لیے انسانی حقوق کے درجنوںمحافظوں اور صحافیوں کو بھی گرفتار کیا ہے۔غلام احمد گلزارنے کہا کہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کا اقدام انتہائی تکلیف ہے کیونکہ کشمیریوں کو تمام سیاسی، معاشری اور مذہبی حقوق سے محروم کیا گیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ 5اگست2019کا یہ اقدام کشمیر کی منفرد شناخت اور کشمیری ثقافت پر بدترین حملہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2029 سے اب تک 80 ہزار سے زائد کشمیری مسلسل حراست میں ہیں، پہلے سے ہی تباہ حال معیشت مزید تباہ ہوگئی ہے اور ہزاروں کشمیری اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم، صحت اور دیگر شعبے تباہ ہو چکے ہیں اور کشمیری بچوں کا مستقبل تاریک ہو گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے مقبوضہ علاقے میں سب کچھ برباد کر دیا ہے اور یہ کشمیریوں کیلئے اذیت کا مرکز بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی زمینیں چھینی جارہی ہیں اور علاقے میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کیلئے بھارت کے ہندو جنونیوں کو کشمیر کے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ دیے جا رہے ہیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں کشمیریوں کو نوکریوں سے برطرف جبکہ بھارتیوں کو اعلیٰ عہدے دیے جاتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت کشمیریوں کو اپنی سرزمین سے محروم کرنے کے لیے اسرائیلی ماڈل پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 سے منظم نسل کشی، بڑے پیمانے پر گرفتاریاں اور دیگر مظالم میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے عالمی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے ٹھوس اقدامات کریں اور کشمیر میں نسل کشی کی مہم اور انسانی حقوق کی دیگر خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے بھارت پر دباو¿ ڈالیں۔
دریں اثنا،کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ کے رہنما حاجی محمد سلطان نے اسلام آباد میں ایک بیان میں بھارتی فوجی افسر کے بیان کو مقبوضہ علاقے میں اپنے گھناو¿نے جرائم کو چھپانے کی کوشش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کے افسر ایسے بیانات دے کر اپنے ہندوتوا آقاو¿ں کو خوش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے آزاد جموں و کشمیر پر قبضے کی کھوکھلی دھمکیوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہر کشمیری اور پاکستانی بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرنے اور مادر وطن کے ایک ایک انچ کی حفاظت کے لیے تیار ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button