بھارت: پاکستان کے حق میں نعرے لگانے پر ایک اور مقدمہ درج
کھرگون 28نومبر(کے ایم ایس) بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں پولیس نے کانگریس کی” بھارت جوڑو یاترا” کے دوران پاکستان کے حق میں نعرے لگانے سے متعلق ایک مبینہ ویڈیو کے سلسلے میں مقدمہ درج کرلیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کانگریس نے الزام لگایا کہ یہ ایک جعلی ویڈیو ہے جس کے ذریعے بھارتیہ جنتا پارٹی راہول گاندھی کی قیادت میں پیدل مارچ کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔حکمراں بی جے پی نے دعویٰ کیا کہ اپوزیشن پارٹی نے پاکستان کے حق میں نعرے لگانے کے بعد کلپ کو حذف کر دیاہے۔کھرگون کے پولیس سپرنٹنڈنٹ دھرم ویر سنگھ یادو نے کہا کہ سنواد پو لیس اسٹیشن میں پاکستان کے حق میں نعرے لگانے پر نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ مزید تحقیقات جاری ہے۔مدھیہ پردیش میں کانگریس کمیٹی کے میڈیا ڈپارٹمنٹ کے چیئرپرسن کے کے مشرا نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ یہ ایک جعلی ویڈیو ہے۔ بی جے پی راہل گاندھی کی یاترا کی کامیابی سے خوفزدہ ہے۔ بی جے پی نے فرضی ویڈیو کا استعمال کرکے اس مارچ کو بدنام کرنے کی کوشش کی۔ مشرا نے کہا کہ مدھیہ پردیش میں بی جے پی کے میڈیا انچارج لوکندر پراشر کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی جنہوں نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پریہ ویڈیو شیئر کی تھی۔ادھر مدھیہ پردیش میں بی جے پی کے ترجمان پنکج چترویدی نے کہاہے کہ ویڈیو کو ریاستی کانگریس کے ٹویٹر ہینڈل نے 25نومبر کی صبح 8.52 پر شیئر کیا تھا اور بعد میں اس میں پاکستان نواز نعرہ سننے کے بعد اسے حذف کر دیا گیا۔اس سے قبل چھتیس گڑھ پولیس نے بھارت جوڑو یاترا کے دوران پاکستانی نواز نعروں کی مبینہ ویڈیو سوشل میڈیا پرپوسٹ کرنے کے الزام پر ایک شخص کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔سیاسی تجزیہ کار مودی کی قیادت میں موجودہ بھارت میں پاکستان کے حق میں نعرے لگانے کے بڑھتے ہوئے واقعات کی کئی طرح کی تشریح کررہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہندوتوا پالیسیوں کے نتیجے میں دبی ہوئی کچھ اقلیتیں بھارتیہ جنتا پارٹی کے رویے کے خلاف احتجاج میں ایسا کرتی ہیں۔تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ سماج کے کچھ سیکولر طبقات بشمول کانگریس پارٹی کے ارکان بی جے پی کو چھیڑنے کے لیے پاکستان کے حق میں نعرے لگاتے ہیں۔