بھارت میں رواں برس عیسائیوں کیخلاف نفرت انگیز جرائم میں اضافہ ہواہے، یو سی ایف
نئی دہلی03 دسمبر (کے ایم ایس)رواں برس( 2022) بھارت میں عیسائیوں کے خلاف سب سے زیادہ نفرت انگیز جرائم دیکھنے میں آئے ہیں۔ اقلیتی برادری کے ارکان کے خلاف تشدد کے 511 واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
نئی دہلی میں قائم یونائیٹڈ کرسچن فورم (یو سی ایف) کے جاری کردہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ بھارت میں عیسائیوں کے خلاف تشدد اب تک کی بلند ترین سطح پر ہے ۔ 2022 میں تشدد کے واقعات کی تعداد میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔
اعداد وشمار میں کہا گیا ہے کہ جیسے جیسے کرسمس قریب آرہا ہے، اندیشہ ہے کہ عیسائیوں کو مزیدحملوں اورتشدد کا نشانہ بنایا جائے گا ۔ 2021 میں عیسائیوں کے خلاف تشدد کے 505 واقعات ہوئے تھے جو 2022 میں 21 نومبر تک 511 درج کیے گئے۔یو سی ایف نے کہا کہ گزشتہ آٹھ برس میںجب سے نریندر مودی بھارت کے وزیر اعظم بنے ہیںتنظیم کی ہیلپ لائن پر درج رپورٹوں کے مطابقعیسائیوں کے خلاف تشدد کے واقعات میںمسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ 2014 میں 148 واقعات، 2015 میں 183، 2016 میں 216، 2017 میں 248، 2018 میں 292، 2019 میں 328، 2020 میں 279 واقعات ریکارڈ کیے گئے ۔
یو سی ایف کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ہندو انتہا پسندوں کو عبادات کے اجتماعات میں گھستے یا ایسے افراد کو پکڑتے اور انہیں جسمانی تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے دیکھا گیا ہے جو ان کے خیال میں زبردستی مذہب کی تبدیلی میں ملوث تھے۔ ہیں۔یو سی ایف نے کہا کہ جب ہندو انتہا پسند اقلیتی برادری کے لوگوں کے خلاف تشدد کی کارروئیاں کر رہے ہوتے ہیں تو پولیس خاموش تماشائی بنی رہتی ہے جس کی وجہ سے ایسے واقعات میں تیزی آئی ہے۔