مقبوضہ جموں و کشمیر

 بھارت کشمیریوں کو اپاہج کرنے کے لیے تشدد کے وحشیانہ طریقے استعمال کر رہا ہے، رپورٹ

WhatsApp Image 2022-12-03 at 5.22.18 PMمقبوضہ کشمیر:دہلی کے زیر کنٹرول”سٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی” کے متعدد مقامات پر چھاپے
سرینگر03 دسمبر (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے پرامن مظاہرین پر پیلٹ فائرنگ جیسے تشدد کے وحشیانہ طریقوں نے ہزاروں کشمیریوں کو زندگی بھر کے لیے اپاہج کر دیا ہے جن میں ایک یا دونوں آنکھوں کی بصارت سے محروم ہو جانے والے 200 سے زائد افرادبھی شامل ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج” معذور افراد کے عالمی دن” کے موقع پرجاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجیوں کی طرف سے کشمیریوں کو معذور کرنے کے لیے استعمال کیے جانے والے انتہائی وحشیانہ حربوں میں بھارت مخالف مظاہروں کے دوران گولیوں، پیلٹس اور آنسو گیس کے گولوں کا بے دریغ استعمال شامل ہے۔ اس کے علاوہ زیر حراست افراد کو تفتیشی مراکز میں بجلی کے جھٹکے دینا، ان کے پٹھوں پر لکڑی کے رولر پھیرنا ، ان کے بدن کو گرم چیزوں سے جلانا اور انہیں الٹا لٹکانا وحشیانہ ہتھکنڈوں میں شامل ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بے بس کشمیریوں کے خلاف پھندوںاور بارودی سرنگوں کا بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ جب سے بھارت نے مقبوضہ علاقے میں مہلک پیلٹس کا استعمال شروع کیا ہے معذوری کے کیسز میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں زمرودہ حبیب، یاسمین راجہ، فریدہ بہن جی، ڈاکٹر مصعب، چوہدری شاہین اقبال، غلام نبی وار، حکیم عبدالرشید اور محمد عاقب نے اپنے بیانات میں عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کو تشدد کے ایک منظم طریقہ کار کے تحت اپاہج کرنے کے بھا رتی حکومت کے غیر انسانی فعل کا نوٹس لے۔
دریں اثناء نئی دہلی کے زیر کنٹرول ریاستی تحقیقاتی ادارے ایس آئی اے نے کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ کے رہنما الطاف حسین وانی کے ضلع کپواڑہ کے علاقے لڈر ون میں واقع آبائی گھر پر چھاپہ مارا اور انکے والد ثناء اللہ وانی اور دیگر اہلخانہ کے موبائل فون ضبط کر لیے ۔ ایس آئی اے نے بھارتی پیراملٹری اور پولیس اہلکاروں کے ہمراہ سرینگر، بڈگام، بارہمولہ، کپواڑہ اور بانڈی پورہ اضلاع میں متعدد مقامات پر حریت  کارکنوں کے گھروں پر بھی چھاپے مارے اور خواتین اور بچوں سمیت مکینوں کو ہراساں کیا ۔
آج اسلام آباد میںکل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں وکشمیر شاخ کے دفتر پر منعقدہ ایک سیمینار میں مقررین نے دنیا کی توجہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم کی طرف مبذول کرائی۔ خصوصی افراد کے عالمی دن کے حوالے سے منعقدہ سیمینار کی صدارت کنوینر محمود احمد ساغر نے کی۔
ادھر امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی نے یہ جاننے کے بعداپنے غم و غصے کا اظہار کیا ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ نے بھارت کو خاص تشویش والے ممالک کی تازہ ترین فہرست میں شامل نہیں کیاہے۔ امریکی کمیشن کے چیئرپرسن Nury Turkelنے ایک بیان میں کہا کہ محکمہ خارجہ کی جانب سے بھارت کو مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزی کرنے والے ملک کے طور پر تسلیم نہ کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے کیونکہ یہ واضح طور پر سی پی سی کے قانونی معیارات پر پورا اترتا ہے۔ امریکی کمیشن کے مشاہدے کی تصدیق نئی دہلی میں قائم یونائیٹڈ کرسچن فورم کے جاری کردہ اعداد و شمار سے بھی ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال بھارت میں مسیحی برادری کے خلاف سب سے زیادہ تشدد ہواہے اوراب تک کمیونٹی کے خلاف511نفرت انگیز جرائم ریکارڈ کیے جاچکے ہیں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button