مہاراشٹر۔کرناٹک سرحد تنازعے میں شدت، مہاراشٹر کے ٹرکوں پر پتھرائو، کئی گرفتار
نئی دہلی07دسمبر(کے ایم ایس)بھارت میں ریاست مہاراشٹراورریاست کرناٹک کے درمیان سرحدی تنازعے کی وجہ سے ناسک شہر میں شدید کشیدگی پائی جاتی ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مہاراشٹر کی تنظیم سوراجیہ سنگٹھن نے کرناٹک سرحدی مسئلے کے خلاف آج ناسک میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے کرناٹک بینک کے بینر پر سیاہی چھڑکی اور نعرے لگائے۔ مہاراشٹر 1960میں اپنے قیام کے بعد سے کرناٹک کے زیر کنٹرول ضلع بیلگام کی حیثیت اور 80دیگر مراٹھی بولنے والے دیہاتوں پر کرناٹک کے ساتھ تنازعے میں الجھا ہوا ہے ۔کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسوراج بومائی نے حال ہی میں مہاراشٹر کے اکل کوٹ اور سولاپور کے کنڑ بولنے والے علاقوں کے کرناٹک میں انضمام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ضلع سنگلی کے جاٹ تعلقہ کے کچھ گائوں بھی کرناٹک میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔بیلگام یا بیلگاوی فی الحال کرناٹک کا حصہ ہے لیکن مہاراشٹر کا دعویٰ ہے کہ کرناٹک۔مہاراشٹر سرحدی تنازعہ بڑھنے کے بعد بیلگاوی میں کئی ناخوشگوار واقعات پیش آئے۔ادھر کرناٹک مہاراشٹر کے سرحدی علاقے میں بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ علاقے میںپرتشدد مظاہروںاور مہاراشٹر کی ٹرکوں پر پتھرائو کی اطلاعات ملنے کے بعد مقامی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے کئی لوگوں کو گرفتارکر لیا ہے۔ اس کے باوجود علاقے میں حالات کشیدہ ہیں جس کی وجہ سے مہاراشٹر کے دو وزرا ء نے آج ہونے والے اپنے بیلگاوی کے دورے کو منسوخ کر دیا ہے۔