بھارت میں فوج ترقیوں میں خواتین کے ساتھ ناانصافی کرہی ہے: بھارتی سپریم کور ٹ
نئی دہلی 10دسمبر(کے ایم ایس)بھارتی سپریم کورٹ نے فوج سے کہا ہے کہ وہ اپنے گھر کو ٹھیک کرے کیونکہ کہ وہ محسوس کرتی ہے کہ فوج ان خواتین افسران کے ساتھ منصفانہ سلوک نہیں کررہی ہے جنہوں نے 2020میں سپریم کورٹ کی ہدایت پر مستقل کمیشن ملنے کے بعد ترقیوں میں تاخیر کا الزام لگایا ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا پر مشتمل ایک بنچ 34خواتین فوجی افسروں کی درخواست پر سماعت کر رہا ہے جنہوں نے الزام لگایا ہے کہ فوج میں ”جنگی اور کمانڈنگ رول” انجام دینے کے لیے ان کی جگہ پرجونیئر مرد افسران کو ترقی دینے پر غور کیا جا رہا ہے۔بینچ نے کہاکہ ہمیں لگتا ہے کہ فوج نے ان خواتین افسران کے ساتھ انصاف نہیں کیا، ہم منگل کو ایک حکم جاری کرنے جا رہے ہیں۔ بہتر ہے کہ آپ اپنے گھر کو ٹھیک کریں اور ہمیں بتائیں کہ آپ ان کے لیے کیا کر رہے ہیں۔بینچ نے کہاکہ اکتوبر میںجن مرد افسران کی ترقی پر غور کیا گیا تھا ، ان کی ترقیوں کا اس وقت تک اعلان نہ کیاجائے جب تک خواتین افسران کی ترقیوں کا اعلان نہیں کیاجاتا۔ بینچ نے جو اب منگل کو احکامات جاری کرنے جارہاہے، کہا کہ اکتوبر میں مرد افسران کے لئے منعقدہ ایس بیIIIکے مطابق کوئی مرد افسرتعینات نہیں کیاجائے گا جب تک خواتین کاایس بیIIIمکمل نہیں ہوجاتا۔