نئی دہلی،بجٹ میں اقلیتوں کو نظر انداز کرناآئینی نظریات کی خلاف ورزی ہے
نئی دہلی 10 فروری (کے ایم ایس)جماعت اسلامی ہند کے مرکزی تعلیمی بورڈ)ایم ٹی بی(کے ڈائریکٹر سید تنویر احمد نے مرکزی بجٹ میں ہندوستانی آبادی کی 21 فیصد اقلیتوں کو نظر انداز کرنے کو آئینی نظریات کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
انہوں نے یہ بات نئی دہلی میں انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز اینڈ ایڈوکیسی (IPSA)، آل انڈیا ایجوکیشن موومنٹ (AIEM)، نئی دہلی اور سینٹر فار ایجوکیشن ریسرچ اینڈ ٹریننگ (CERT) کے تعاون سے MTB کے زیر اہتمام منعقدہ ایک آن لائن پوسٹ بجٹ مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اجلاس کی صدارت آئی پی ایس اے کے صدر ڈاکٹر عبدالرشید اگوان نے کی۔ اجلاس سے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ اقتصادیات کے سربراہ پروفیسر اشرف الیان، ماہر اقتصادیات ڈاکٹر جاوید عالم خان، اے آئی ای ایم کے صدر پروفیسر خواجہ شاہد، جے این یو سے پی ایچ ڈی اسکالر مسٹر داوا شیرپا اور سی ای آر ٹی کے ڈائریکٹر روشن محی الدین نے بھی خطاب کیا۔اجلاس سے افتتاحی خطاب میں ڈاکٹر عبدالرشید اگوان نے نشاندہی کی کہ فلیگ شپ ایجوکیشن اسکیموں کے بجٹ میں گزشتہ بجٹ کے مقابلے میں مجموعی طور پر تقریبا 13 فیصد اور اقلیتی بجٹ میں تقریبا 38 فیصد کمی کی گئی ہے۔ڈاکٹر جاوید نے کہا کہ سرمائے کے اخراجات میں اضافہ قابل تعریف ہے لیکن یہ سماجی شعبے کے بجٹ کی قیمت پر نہیں ہونا چاہیے۔