انقرہ اعلامیہ میں مقبوضہ کشمیر پر بھارتی جارحیت کو مسترد کردیاگیا
انقرہ 12 دسمبر (کے ایم ایس)
ترکیہ کے دارلحکومت انقرہ میں منعقدہ تین روزہ بین الاقوامی کشمیر کانگریس کے اختتام پر جاری ہونیو الے اعلامیہ میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت ، غیر قانونی تسلط اور ظلم و تشددکومستر کرتے ہوئے کشمیری عوام کوانکا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت دینے سے بھارت کے مسلسل انکار کی مذمت کی گئی ہے ۔
کانگریس کا انعقاد لیگل فورم فار کشمیر نے سینٹر فار اکنامک اینڈ سوشل ریسرچ کے تعاون سے کیا تھا۔ اعلامیہ میں کہاگیا ہے کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں بین الاقوامی قانون ، اقدر ،معاہدوں اور کنونشوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہاہے اور جموں و کشمیر کو اپنی نوآبادی بناکرملک میں ضم کرنے کے مجرمانہ ارادے سے اس پر غیر قانونی طورپر قبضہ کر رکھا ہے ۔اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں جارحانہ انداز میں اپنے فسطائی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے اور مکمل استثنیٰ اور بغیر کسی جواب دہی کے مقبوضہ علاقے میں جنگی جرائم جاری رکھے ہوئے ہے۔اعلامیہ کے مطابق بھارت نے اپنے استعماری منصوبہ جاری رکھتے ہوئے کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت حاصل ضمانتوں سے بھی محروم کر رکھا ہے ۔ اعلامیہ میں عالمی برادری پر زوردیا گیا ہے کہ وہ ‘ناانصافی انصاف کیلئے خطرہ ہے’ کے اصول کو بروئے کار لائے کیونکہ مقبوضہ کشمیر میں عالمی برادری اور بین الاقوامی اداروں کی ناکامی پہلے ہی اقوام متحدہ کی بدنامی کا باعث بن رہی ہے اور اس کی ساکھ اور حیثیت پر سوال اٹھ رہے ہیں ۔انقرہ اعلامیہ پر "انٹرنیشنل کشمیر کانگریس” کے تمام شرکا نے متفقہ طور پر دستخط کیے ۔