تارکین وطن کشمیریوں کامقبوضہ کشمیر میں بھارت کیخلاف جنگی جرائم پرکارروائی کا مطالبہ
واشنگٹن20 دسمبر (کے ایم ایس)امریکہ میں مقیم تارکین وطن کشمیری قیادت نے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ہندوتوا کے غنڈوں اور بھارتی فوجیوں کی طرف سے نہتے کشمیریوں کے قتل، لوٹ مار اور نجی املاک کی تباہی کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کشمیر یوں کے تحفظ کیلئے فیصلہ کن کارروائی کرے۔
کشمیری ڈائسپورا کولیشن(کے ڈی سی)نے واشنگٹن میں ایک بیان میں کہا ہے کہ "مقبوضہ جموںو کشمیر میں کشمیریوں کے خلاف جاری ہمہ گیر جنگ انصاف اور آزادی کو منصفانہ بنیادوں پر یقینی بنانے میں بین الاقوامی نظام کی ناکامی کی وجہ سے ہے”۔ انہوں نے کہاکہ "بین الاقوامی برادری کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی جانب سے جو کچھ ہورہا ہے اس پر اپنی آنکھیں کھولنے کی ضرورت ہے اور بھارت کے جنگی جرائم پر اسے جوابدہ ٹھہرانے کیلئے تیزی سے کام کرنا چاہیے۔”
کے ڈی سی نے کہا کہ بھارتی فوجی مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں تاکہ کشمیری عوام کو ان کے حق خود ارادیت سے دستبردار کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی قابض انتظامیہ نے مقبوضہ جموںو کشمیر میں اپنی دہشت گردی کی پالیسی کو تیز کرکے بے گناہ لوگوں کو قتل ،زخمی ، عوامی املاک کو تباہ ، غیر قانونی طور پر پر چھاپہ مارنے کارروائیاں اور لوٹ مار کرنے کرنے کے علاوہ بے گناہ لوگوں کو اغوا ،رہائشی مکانوں کو مسمار اور دیگر املاک کو نذر آتش کرنے میں بھی ملوث ہے۔ انہوں نے ان ظالمانہ کارروائیوں کو جنیوا کنونشنز اور عالمی انسانی حقوق کی واضح خلاف ورزی قرار دیاہے۔ کے ڈی سے نے مزید کہا کہ بھارت نے مقبوضہ علاقے میں فسطائی پالیسی اپنا رکھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی قابض فوج کشمیری عوام کو تحریک آزادی سے دستبردار کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکتی ۔ کے ڈی سی نے اقوام متحدہ سے جموں و کشمیر کے عوام کو حق خودارادیت دینے والی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
کشمیر ڈائسپورا کولیشن (KDC)، کشمیری ڈائسپورا تنظیموں کی ایک بین الاقوامی چھتری، اکتوبر 2022 میں آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں منعقد ہونے والے تین روزہ اجلاس کے بعد ڈائسپورا تنظیموں کے اتحاد کے طور پر باضابطہ طور پر شروع کیا گیا۔ غلام نبی میر ک ڈی سی کے سرہراہ ہیں اس کے علاوہ وہ واشنگٹن میں قائم ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم کے صدر ہیں۔