کشمیری تارکین وطن

کشمیریوں کی بیش بہا قربانیوں کی وجہ سے مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر توجہ کا مرکز بن چکا ہے، ڈاکٹر فائی

fai in rawalpindiاسلام آباد:
واشنگٹن میں قائم ورلڈ کشمیر اویئرنیس فورم کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا ہے کہ کشمیریوں کی بیش بہا قربانیوں کی وجہ سے مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر توجہ کا مرکز بن چکا ہے اور دنیا اس مسئلے کے حل پر زو ر دے رہی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈاکٹر فائی نے ان خیالات کا اظہار کشمیری تاجر رہنما شفیق بٹ کی طرف سے دیے گئے عشائیے سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی امیدوں اور آرزﺅںکا مرکز ہے اور حق خود ارادیت کے حصول کی جدوجہد میں پاکستانی عوام اور حکومت کی بھر پور حمایت کشمیریوں کیلئے حوصلے اور تقویت کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مسئلہ کشمیر کے لیے کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے ، پاکستان کی بھر پورپشت پناہی مسئلہ کشمیرکو سائیڈ لائن ہونے سے روکتی ہے۔
ڈاکٹر فائی نے مزید کہا کہ اس وقت ضرور ت اس امر کی ہے کہ دنیاکو مقبوضہ جموںوکشمیر میںجاری بھارتی حکومت کی سنگین کارروائیوں سے آگاہ کیا جائے ۔عشائیے میں تحریک کشمیر یورپ کے صدر محمد غالب تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر فہیم کیانی ،جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے امیر ڈاکٹر مشتاق، جموں کشمیر سالویشن موومنٹ کے چیئرمین الطاف احمد بٹ، سابق وفاقی سیکرٹری خواجہ صدیق ،چیئرمین ورلڈ کشمیر فریڈم موومنٹ مزمل ایوب ٹھاکر ،سردار ذوالفقار، انعام مسعودی، ڈاکٹر ولید رسول، مدثر لون، یاسر بٹ، اشتیاق قریشی، عطا الرحمان چوہان ،فیصل جمیل اور دیگربھی شریک تھے۔ محمدغالب نے کہا کہ ہم حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد میں اپنے کشمیری بھائیوں کے شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں۔راجہ فہیم کیانی نے مقبوضہ کشمیر کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے انہیں انکا پیدائشی حق، حق خود ارادیت فوری طور پر دینے کا مطالبہ کیا۔الطاف احمد بٹ نے تنازعہ کشمیر کی سنگینی کو اجاگر کرتے ہوئے اسے ایک ایٹمی فلیش پوائنٹ قرار دیا۔ جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے امیر ڈاکٹر مشتاق نے سیاسی اور سفارتی ذرائع سے کشمیر کی آزادی کی تحریک کو تقویت دینے کا عہد کیا۔
تقریب کے میزبان شفیق احمد بٹ نے تنازعہ کشمیر کے حوالے سے مختلف پروگراموں کے انعقا د کا اعلان کیا۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button