مقبوضہ جموں وکشمیر: قابض بھارتی حکام کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف مظاہرے
سرینگر 21 دسمبر (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں لوگوں نے قابض بھارتی حکام کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آنگن واڑی (دیہی چائلڈ کیئر سنٹر) کی کارکنوں اور ہیلپروں نے نئی ایچ آر پالیسی کے خلاف ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی۔ وادی کشمیر کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والی یآنگن واڑی کارکنان اور مددگار سری نگر کے پریس انکلیو میں جمع ہوئیں اور پالیسی کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی کے نتیجے میں ان کی ملازمتیں بغیر کسی فائدے کے ختم ہو جائیں گی۔ نئی ایچ آر پالیسی کے مطابق60 سال کی عمر کو پہنچنے والے تمام کارکنوں کو ریٹائر کر دیا جائے گا۔ پہلے انکے لیے ریٹائرمنٹ کی عمر کی کوئی حد مقرر نہیںتھی۔مظاہرے میں شریک ایک خاتونکا کہنا تھاحکام ریٹائرمنٹ کی مراعات دینے کو تیار نہیں، یہ ہمارے ساتھ ناانصافی ہے، ہماری روزی روٹی نہ چھینی جا رہی ہے۔
احتجاج کرنے والے کارکنوں کا کہنا تھا کہ نئی پالیسی کے مطابق اگر کسی ورکر کی شادی وارڈ یا ضلع سے باہر کی جاتی ہے تو وہ نوکری سے فارغ تصور ہو گی۔ کارکنوں نے پریس انکلیو کے باہر مارچ کرنے کی کوشش کی لیکن بھارتی پولیس کی بھاری نفری نے انہیں باہر نکلنے سے روک دیا۔
پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے ملازمین نے پی ایچ ای ایمپلائز یونائیٹڈ فرنٹ کے بینر تلے جموں میں چیف انجینئر کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے اپنے مطالبات کے حق میں زبردست نعرے بازی کی۔ احتجاج کرنے والے ملازمین ترقیوں اور فنڈز کے اجرائکا مطالبہ کر رہے تھے۔
فرنٹ کے رہنماو¿ں نے مطالبہ کیا کہ پی ایچ ای کے مستقل اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ملازمین کی تنخواہیں مہینے کی 5 تاریخ سے پہلے باقاعدگی سے جاری کی جائیں اور پی ایچ ای کے فیلڈ اسٹاف کو دفاتر میں بائیو میٹرک حاضری سے مستثنیٰ قرار دیا جائے۔