سرینگر اوردیگر علاقوں میں پوسٹر چسپاں، اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کا مطالبہ
سرینگر02جنوری(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سرینگر سمیت مختلف علاقوں میں پوسٹرچسپاں کئے گئے ہیںجن میں اقوام متحدہ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ تنازعہ کشمیرکو حق خودارادیت کی بنیاد پر حل کرے جس کا وعدہ کشمیریوں سے5جنوری 1949کی منظور شدہ قرارداد میں کیا گیا ہے۔
آزادی پسندتنظیموں جموں و کشمیر ڈیموکریٹک موومنٹ ، جموں و کشمیر پولیٹکل ریزسٹنس مومنٹ، جموں وکشمیر صدائے مظلوم اور سٹوڈنٹس اینڈ یوتھ فورم کی طرف سے چسپاں کئے گئے پوسٹروں میں عالمی ادارے پر زور دیاگیا ہے کہ وہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کی خلاف ورزی کا نوٹس لے جس کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنی 5 جنوری 1949کی منظورشدہ قرارداد میں تسلیم کررکھا ہے۔ یہ پوسٹرفیس بک اور ٹوئٹرز سمیت سوشل میڈیا کی ویب سائٹس پربھی دیکھے جاسکتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 5جنوری 1949کوایک قرارداد منظور کی تھی جس میں کشمیریوں کا یہ حق تسلیم کیاگیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی زیر نگرانی استصواب رائے کے ذریعے اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ خود کریں گے۔ پوسٹروں میں اقوام متحدہ کو یاد دلایاگیاہے کہ وہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کو حل کرانے کے لئے اپنی متعلقہ قراردادوں پر عملدرآمد کرائے۔پوسٹرو ں میںغیر قانونی طور پر نظربند اور شہید حریت رہنمائوں کی تصاویر بھی لگی ہوئی ہیں جن میں قائد حریت شہید سید علی گیلانی ،شہید محمد اشرف صحرائی ،شہید شیخ عبد العزیز ، مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ ، میرواعظ عمرفاروق، محمد یاسین ملک ،مشتاق الاسلام، آسیہ اندرابی اور ڈاکٹر حمید فیاض شامل ہیں ۔پوسٹروں میں عالمی ادارے سے مطالبہ کیا گیاہے کہ وہ 74سال قبل کشمیریوں سے کئے گئے اپنے وعدوں کوپورا کرے۔پوسٹروں میںکہاگیا ہے کہ یوم حق خود ارادیت عالمی برادری کے لئے ایک یاد دہانی ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اورکشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کی اپنی ذمہ داری پوری کرے۔