یکطرفہ فیصلے اور اقدامات تنازعہ کشمیرکو ختم نہیں کر سکتے: میرواعظ
سرینگر03جنوری(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنمامیر واعظ عمر فاروق نے جو اگست 2019سے مسلسل اپنے گھر میں نظر بند ہیں، ضلع راجوری میں دوبچوں سمیت چھ شہریوں کے قتل پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔
میرواعظ عمرفاروق نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ وہ اصولی طور پر ہر قسم کے قتل اور تشدد کے خلاف ہے۔انہوں نے ہلاک ہونے والے افراد کے اہلخانہ اور راجوری کے لوگوں سے ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے بھی دعا کی۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی جانوں کا بے دریغ اور ناقابل تلافی نقصان اس خطے کا المیہ ہے جس کا ہم گزشتہ تین دہائیوں سے زائدعرصے سے سامناکر رہے ہیں۔میر واعظ نے کہاکہ اس قتل وغارت کے سلسلے کو ختم کرنے اور بنیادی مسئلے کو حل کرنے کے لیے حریت کانفرنس نے ہمیشہ تمام فریقین کے درمیان بات چیت کی وکالت کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ یکطرفہ فیصلے اور اقدامات تنازعے کو ختم نہیں کر سکتے۔اتوار کی شام کو ضلع راجوری کے علاقے ڈنگری میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے چار افراد ہلاک اور چھ زخمی ہو گئے تھے جبکہ واقعے کے اگلے روز علاقے میں ایک گھر کے قریب بارودی سرنگ کے دھماکے سے مزید دو بچے ہلاک اور چند دیگر زخمی ہوئے تھے۔