سرینگر: 25کشمیری نظر بندوں کو جموں خطے کی پونچھ جیل میں منتقل کیا گیا
سرینگر 09اکتوبر ( کے ایم ایس )
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انتظامیہ سینٹرل جیل سرینگر میں غیر قانونی طورپر نظر بند کشمیریوں کو وادی سے باہر کی جیلوں میں منتقل کر رہی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انتظامیہ نے سینٹرل جیل سرینگر سے کم از کم پچیس نظر بندوں کو جموںخطے کی پونچھ جیل میں منتقل کیا ہے ۔ منتقل کیے جانے والوں میں عاد ل زرگر، داﺅد زرگر، سجاد احمد بٹ، محمد اقبال وانی ، جنید فاروق ، عباس نجار ، شبیر گنائی ، مشتاق احمد ، عاقب فیاض ، عادل ڈار، اعجاز احمد ، رفیق کھٹانہ ، ابدار احمد ، مدثر فیاض ، اسحاق احمد اور دیگر شامل ہیں۔ یہ اقدام بھارتی سپریم کورٹ کے اس حکم کی کھلی خلاف ورزی ہے جس میںکہا گیا ہے کہ قیدیوںکونزدیکی جیلوں میں رکھا جانا چاہیے تاکہ انکے اہلخانہ کو ان سے ملاقات میں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ وادی کے نظربندوں کو جموں اور دور دراز کی بھارتی جیلوں میں منتقل کرنا انسانی حقوق کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے۔
دریں اثنا جموںوکشمیر مسلم لیگ کے قائمقام چیئرمین عبدالاحدپرہ نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں قابض انتظامیہ کی کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ بھارتی حکومت کو کشمیری نظر بندوں کو انکے سیاسی نظر یے کی بنیاد پر نشانہ بنانے سے روکیں۔
جموں وکشمیر ینگ مینز لیگ کے نائب چیئرمین زاہد اشرف نے اسلام آبادمیں جاری ایک بیان میں غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کے ساتھ بدسلوکی اور انہیں مقبوضہ وادی سے باہر دور دراز کی جیلوں میں منتقل کرنے کی شدید مذمت کی ہے ۔انہوں نے معروف آزادی پسند کارکن مشتاق احمد زرگر کے دو بھتیجوں عادل زرگر اور داو¿د زرگر کی مسلسل نظر بندی کی شدید مذمت کی۔ انہوںنے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانیت کے خلاف جاری سنگین جرائم کا موثر نوٹس لیں۔