عالمی برادری بھارت کے سیاسی اور اقتصادی بائیکاٹ کے لیے اجتماعی پالیسی بنائے: حریت کانفرنس
سرینگر:غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے یورپی یونین اور او آئی سی سمیت امن پسند اور جمہوریت پسند ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت میں مسلمانوں، عیسائیوں، سکھوں اور دلتوں کے خلاف بی جے پی کی زیرقیادت ہندوتواحکومت کی ظالمانہ پالیسیوں کوروکنے کے لئے بھارت کے سیاسی اور اقتصادی بائیکاٹ کے لیے ایک اجتماعی پالیسی بنائیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یہ اپیل آج سرینگر میںکل جماعتی حریت کانفرنس کے ایک اجلاس میں کی گئی۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے اجلاس کے بعد جاری ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی حکومت بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کو ختم کرنے پر تلی ہوئی ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ ایک اجتماعی پالیسی بنائے جس کی تمام رکن ممالک نے توثیق کی ہو تاکہ بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کے خلاف تباہ کن منصوبوں پر بھارت کا سیاسی اور معاشی بائیکاٹ کیا جائے۔ حریت کانفرنس نے امریکی جریدے سوفسٹ کی 2022کی ایک رپورٹ کا بھی حوالہ دیا جس میں بھارت کو سیاحوں کے لیے دنیا کا دوسرا خطرناک ترین ملک قرار دیا گیا ہے۔ سوفیسٹ نے کہا کہ بھارت میں سیاحوں پر حملے اور انہیںہراساں کرنا ایک معمول ایک بن چکا ہے اور اقلیتوں کے خلاف تشدد اور مذہبی انتہا پسندی بڑھ رہی ہے۔اجلاس میں نریندر مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت کی کشمیر کے بارے میں جارحانہ پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے دنیا کی بااثر حکومتوں پر زور دیا گیا کہ وہ بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں تیزی سے بگڑتی ہوئی سیاسی اور انسانی حقوق کی صورتحال کا نوٹس لیں۔