محبوبہ مفتی،عمر عبداللہ کی طرف سے کشمیریوں کو بے گھر کرنے کی قابض انتظامیہ کی مہم کی مذمت
سرینگر 19جنوری (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںپیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے رواں ماہ کے آخر تک مقبوضہ علاقے سے تجاوزات ہٹانے کے نام پر کشمیریوں کو انکی زمینوں سے بے دخل کرنے کے قابض انتظامیہ کے احکامات پر کڑی تنقید کی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محبوبہ مفتی نے سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا کوئی بھی قانون شہریوں کی فلاح و بہبود کیلئے ہوتا ہے تاہم مقبوضہ کشمیر میں اگست 2019کے بعدنافذ کئے گئے قوانین کوکشمیریوں کے خلاف ہتھیار کے طورپراستعمال کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ غریب کشمیری برسوں سے جس زمین پر آباد ہیں اب تجاوزات ہٹانے کے نام پر ان سے یہ زمینیں خالی کرائی جارہی ہیں۔ عمر عبداللہ نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ روشنی اسکیم کے تحت کشمیریوںکو دی گئی زمینیں ان سے واپس لینا عوام کے ساتھ دھوکہ دہی کے مترادف ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کے تحت جموں کے کسانوں کو سب سے زیادہ فائدہ پہنچاتھا اوران سے اب زمینیں واپس لینا دھوکہ ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی قابض انتظامیہ کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ تجاوزات ہٹانے کے نام پر شروع کی گئی مہم کا مقصد کشمیریوںکو ہراساں کرنا ہے کیونکہ قابض انتظامیہ مقبوضہ علاقے کی زمینی صورتحال بہتر بنانے میں ناکام رہے ہیں اور ایسے فیصلوں کا مقصد بنیادی مسائل سے توجہ ہٹانا ہے۔