کشمیری جمعرات کو بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طورپر منائیں گے
سرینگر 24جنوری (کے ایم ایس)
کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری 26جنوری بروز جمعرات کو بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طورپرمنائیں گے جس کا مقصد بھارت کی طرف سے کشمیریوں کے حق خود ارادیت سے مسلسل انکار کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرانا ہے۔
یوم سیاہ منانے کی اپیل کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی ہے ۔اس دن مقبوضہ کشمیرمیں یوم سیاہ منایا جائے گااور آزاد کشمیر ، پاکستان اورمختلف ممالک کے دارلحکومتوں میں بھارت مخالف مظاہرے اور ریلیاں نکالی جائیں گی تاکہ عالمی برادری کو یہ پیغام دیا جاسکے کہ بھارت جس نے کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں اوراسے مقبوضہ علاقے میں اپنا یوم جمہوریہ منانے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے ۔
صدائے مظلومین ، جموں وکشمیر ڈیموکریٹک موومنٹ ، تحریک آزاد ی جموں وکشمیر، جموں وکشمیر لبریشن الائنس ، جموں وکشمیر پولیٹیکل ریزسٹنس موومنٹ اور یوتھ فریڈم فائٹرزنے اپنے بیانات ، پیغامات اور پوسٹروں کے ذریعے سرینگر اور وادی کشمیر کے دیگر علاقوں کے کشمیری عوام سے بھارتی یوم جمہوریہ کی سرکاری تقاریب کا بائیکاٹ کرنے اور اپنے گھروں ، دکانوں اور دیگر عمارتوں پر سیاہ جھنڈے لہرانے کی اپیل کی ہے ۔ اس حوالے سے مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میںگزشتہ ایک ہفتے سے مسلسل پوسٹر آویزاں کئے جارہے ہیں ۔
ادھرکل جماعتی حریت کانفرنس نے ایک بیان میں پورے مقبوضہ علاقے میں سول کرفیو نافذ کرنے کی اپیل کال دوہرائی ہے ۔ بیان میںخوف و دہشت کا ماحول قائم کرنے ،ظلم و تشدد ، محاصرے اور تلاشی کی جاری کارروائیوں، جبری گرفتاریوں اور کاروبار اور سماجی سرگرمیوں پر قدغن عائد کرنے پر بھارتی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے ۔غیر قانونی طورپر نظر بند سینئر حریت رہنما شبیر احمد شاہ کی قیادت میں جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے بھی دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں سے بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کی اپیل کی ہے ۔ ڈی ایف پی نے کہا کہ بھارت نے کشمیر میں قتل عام اور بڑے پیمانے پر تباہی میں ملوث ہے اور اس نے لاکھوں کشمیریوں کو بندوق کی نوک پر یرغمال بنانے کے علاوہ انہیں ان کے تمام بنیادی حقوق سے محروم بھی کررکھا ہے لہذا اسے اپنا یوم جمہوریہ منانے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے ۔تحریک حریت جموں و کشمیر, ڈیموکریٹک پولیٹیکل موومنٹ اور جموں و کشمیر پیپلز لیگ سمیت دیگر حریت تنظیموں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں لاکھوں کی تعداد میں بھارتی فوجیوں کی تعیناتی غیر قانونی اور غیر آئینی ہے اور بین الاقوامی قانون کی صریحا خلاف ورزی ہے۔