انسداد تجاوزات مہم کشمیریوں پر مظالم ڈھانے کے لیے بی جے پی کا نیا ہتھیارہے: محبوبہ مفتی
سرینگریکم فروری(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںپیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ نام نہاد انسداد تجاوزات مہم کشمیری عوام پر مظالم ڈھانے اور انہیں بے گھرکرنے کے لئے بی جے پی کی ہندوتوا حکومت کا نیا ہتھیار ہے۔
محبوبہ مفتی نے سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک نیا ہتھیار ہے جسے بی جے پی حکومت جموں وکشمیر کے لوگوں پر ظلم و ستم ڈھانے اور انہیں گھروں سے بے دخل کرنے کے لیے استعمال کر رہی ہے، جس طرح وہ یو اے پی اے اور پی ایس اے جیسے کالے قوانین اور این آئی اے، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریت اوردیگر ایجنسیوں کو استعمال کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ چین نے بھارت کی 2ہزارمربع کلومیٹر زمین پر قبضہ کر رکھا ہے، حکومت پہلے وہ زمین واپس لے لے۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ انسداد تجاوزات مہم کے ذریعے جن لوگوں کو نشانہ بنایا گیا ان میں سے کچھ ہندو مہاراجہ ہری سنگھ کے زمانے سے ان علاقوں میں رہائش پذیر ہیں جن میں سرینگر کے ہوٹل نیڈوز کے رہائشی بھی شامل ہیں۔محبوبہ مفتی نے کہاکہ پہلے انہوں نے ہندوئوں اور مسلمانوں کے درمیان، پھر گجروں اور بکروالوں اور شیعوں اور سنیوں کے درمیان دراڑیں ڈالنے کی کوشش کی اور اب وہ یہ کہہ کر امیر اور غریب کے درمیان دراڑ پیدا کر رہے ہیں کہ وہ امیروں کے خلاف جا رہے ہیں جبکہ سچ یہ ہے کہ غریبوں کے گھر گرائے جا رہے ہیں۔انہوں نے کشمیری عوام سے اس حملے کا مقابلہ کرنے کے لئے متحد ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ جب تک کشمیر اور جموں کے لوگ متحد نہیں ہوجاتے، ہم اس حملے کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔پی ڈی پی سربراہ نے لوگوں سے کہا کہ وہ خاموش تماشائی نہ بنیں، آگے آئیں اور اپنی آواز بلند کریں۔ انہوں نے کہا کہ سرینگر میں گورنر ہائوس اور بادامی باغ چھائونی بھی سرکاری زمین پر بنائی گئی ہے ،پہلے ان کو خالی کر انا چاہیے۔